Jul ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۶:۵۴ Asia/Tehran
  • غزہ، دنیا کی سب سے بڑی جیل

صیہونی اخبار ہاآرتص نے غزہ پٹی کے خلاف نئی پابندیوں کو وحشیانہ قرار دیا اور اعتراف کیا کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کے حالیہ اقدام نے اسے دنیا کے سب سے بڑے جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

صیہونی حکومت نے فلسطینیوں خاص طور سے غزہ کے باشندوں پر دباؤ بڑھاتے ہوئے کرم ابوسالم گذرگاہ کو بھی کہ جو واحد تجارتی گذرگاہ تھی بند کردیا اور اس علاقے پر درآمداتی پابندیاں عائد کردیں یعنی اس علاقے میں کسی بھی طرح کی چیز درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی ہے- صیہونی اخبار ہاآرتص نے بدھ کو اپنے ایک مقالے میں لکھا کہ یہ اقدام اسرائیل کے سقوط اور فلسطینی شہریوں کے اقدام کے مقابلے میں ناکامی کی علامت ہے-

صیہونی حکومت نے سن دوہزارسات سےغزہ پٹی کا شدید محاصرہ شروع کررکھا ہے اوروہ  گنجان آبادی والے اس علاقے میں کسی بھی طرح کا ایندھن اور بنیادی ضرورت کی چیزیں بھی نہیں پہنچنے نہیں دے رہی ہے اور غزہ کی خطرناک صورت حال نے ایک بڑے انسانی المیے کے سلسلے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے- صیہونی حکومت دباؤ بڑھا کر فلسطینیوں کو اپنے مطالبات کے سامنے جھکنے پر مجبور کرنے کے ساتھ ہی عالمی برادری سے بھی اپنی ان پالیسیوں کو منوانے کی کوشش کررہی ہے لیکن غزہ کے عوام کی حمایت میں عالمی ردعمل اور رائے عامہ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کے تباہ کن نتائج پر گہری نظر، فلسطینیوں کی صورت حال پرعالمی برادری کی حساسیت کی عکاس ہے-

دنیا غزہ میں ٹریجڈی کا خاتمہ چاہتی ہے تاہم صیہونی حکومت مسلسل امریکی حمایتوں کے سہارے ناانصافی جاری رکھنا چاہتی ہے اور یہ صورت حال پورے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے پھیلنے کا باعث بنی ہے اور زندگی کے ہر شعبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے- اگرچہ صیہونی حکومت فلسطینی عوام کی استقامت کے مقابلے میں باربار کی ناکامی کی بنا پر سن دوہزارپانچ میں غزہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی تاہم فلسطینیوں کو گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کرنے اور غزہ پردوبارہ قبضہ کرنے کے لئے مسلسل دباؤ بڑھاتی جارہی ہے- اس بنا پر غزہ سے صیہونی حکومت کی پسپائی کے بعد نہ صرف غزہ کے عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی دشمنانہ پالیسیاں کم نہیں ہوئی ہیں بلکہ عملی طور اس کے انسان دشمن اور تباہ کن اقدامات کا دائرہ مزید بڑھ گیا ہے- 

فلسطینی علاقوں کے محاصرے کے صیہونی اقدامات کے نتیجے میں یہ علاقہ فلسطینیوں کے لئے ایک بڑی جیل میں تبدیل ہوگیا ہے جبکہ بعض فلسطینی علاقوں کی حالت بہت ہی خراب ہے اور اس سے انفرادی سیل کی یاد آتی ہے کہ جو دباؤ بڑھانے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں- صیہونی حکومت غزہ کے محاصرے کو حاشیے پرڈال کراس علاقے میں اپنی ظالمانہ پالیسیاں جاری رکھنا چاہتی ہے لیکن غزہ کے شہریوں کی حمایت میں عالمی ردعمل اورغزہ میں اسرائیل کی تباہ کن کارروائیوں پر رائے عامہ کی نظرہونے کے باعث یہ غاصب حکومت، فلسطین میں اپنے جرائم پرپردہ ڈالنے اور را‏ئے عامہ کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی-

روزنامہ گارڈین نے مغربی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کی ملامت کرتے ہوئے غزہ کو ایک بڑی جیل سے تعبیر کیا ہے- اسکاٹلینڈ کی ایک فعال شخصیت میک نپیر نے بھی تاکید کے ساتھ کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پٹی کا محاصرہ، انسانیت کے خلاف جرم ہے - نیپر نے کہا کہ غزہ پٹی دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے- صیہونی حکومت کی ناکامیاں اس حد تک پہنچ چکی ہیں کہ بعض صیہونی ذرائع ابلاغ تک نے اپنی رپورٹوں میں ان جرائم کا اعتراف کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کی پالیسیوں سے بیزاری اور ان پر تنقید اس غاصب حکومت کے اندر بھی شروع ہوگئی ہے-

ٹیگس