جارحین کو سزا، سپاہ پاسداران کا ایجنڈہ
حالیہ مہینوں میں عراقی کردستان سے ایران کے سرحدی علاقوں میں دہشتگرد گروہوں کی شرارتوں کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ سنیچر کو ایک کامیاب کارروائی میں ایک پست و جنایت کار گروہ کے اڈے ، ان کے سرغنوں کے اجلاس کی جگہ اور زرخرید دہشتگردوں کے ٹریننگ سینٹر کو زمین سے زمین پر کم فاصلے تک مار کرنے والے سات میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے اس بیان میں کہا کہ عراقی کردستان کے علاقے کے حکام کی جانب سے ان گروہوں کے سرغنوں کو بار بار خبردار کئے جانے کے بعد کہ ایران اپنے خلاف ان کے دہشتگردانہ وجارحانہ حملوں اورشرارتوں کا سلسلہ بند کرنے اور ان کے اڈوں کو ختم کرنے کی ضرورت کے سلسلے میں سنجیدہ ہے تاہم ان گروہوں کے سرغنوں کی جانب سے اس انتباہ پر کوئی توجہ نہ دیئے جانے کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ہیلی کاپٹروں اور میزائلی یونٹ نے ایران کی قومی سیکورٹی کے خلاف سازش کے اڈے کو تباہ کردیا- اس حملے میں دہشتگرد گروہ کے دسیوں سرغنے اور اہم آپریشنل عناصر ہلاک و زخمی ہوگئے- امریکہ و اسرائیل سے وابستہ عوامل و عناصر کہ جو پیسوں کی لالچ اورعلاقے کی بعض حکومتوں کے وعدوں پر ایران کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں ؛ غلط تجزیوں کی بنا پر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایرانی سرحدوں پر شرارت و جارحیت سے علاقے کے توازن کو تبدیل کرسکتے ہیں- بصرہ کے حالیہ واقعات اور وہاں ایرانی قونصل خانے پر ہونے والا حملہ نیز ایرانی سرحدوں کے اندر دہشتگردانہ حملوں میں اضافہ اس سازش کی کڑیاں ہیں کہ جن کی جڑیں عدم ہوشیاری کی صورت میں مضبوط ہوسکتی ہیں- بہت سے ماہرین و مبصرین کا خیال ہے کہ ایران و عراق کے تعلقات کو خراب کرنے کے لئے بحران کھڑا کرنے کی زمین ہموار کرنے کا نیا دور شروع ہوچکا ہے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کی دفاعی فورسز، اپنے اطراف میں کوئی بھی تدبیر نافذ کرنے کی طاقت رکھتی ہیں اور جب اس نتیجے پر پہنچ جائیں گی کہ علاقے میں شریرعناصرانتباہات اور ریڈلائنوں کو نظرانداز کررہے ہیں تو خطرات کا جواب دینے اور شرارتوں کا سدباب کرنے کے لئے ایک لمحے کی بھی دیر نہیں کریں گی اور خطرہ بننے والے کو منھ توڑ جواب دے کر پچھتانے پر مجبور کردیں گی-
اس سے پہلے بھی جون دوہزار سترہ میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے داعش سے وابستہ عناصر کے تہران میں حملوں کے جواب میں شام کے دیرالزور علاقے میں داعش کے کمان سینٹر کو میزائلوں کا نشانہ بنا کر تباہ کردیا تھا اور یوں اپنے سیکورٹی خطرات اور دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا- روزنامہ نیویارک ٹائمز نے اس عنوان کے تحت کہ ایران نے میزائل فائر کر کے شام میں دہشتگردوں کو سزا دے دی، لکھا کہ ایران کا میزائلی حملہ ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کی علامت ہے- سپاہ پاسداران کے القدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ جب فریق مقابل عام شہریوں اور جنگی افراد میں فرق کا قائل نہیں اور وہ صرف قتل کرنا جانتا ہے، چاہے قتل ہونے والے بےگناہ ہی کیوں نہ ہوں تو پھر سفارتکاری کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ ان کے خلاف جہاد کرنا چاہئے-
واضح ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس حساس دور میں اپنے ارد گرد سیکورٹی خطرات اور ایران کی داخلی سیکورٹی پر اس کے اثرات کے سلسلے میں پوری عقلمندی و ہوشیاری سے کچھ اقدامات اپنے ایجنڈے میں رکھے ہوئے ہے - جیسا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلامیے میں بھی کہا گیا ہے کہ وہ علاقے میں دہشتگرد اور شریرعناصر کے خفیہ اہداف کے پیش نظر، دہشتگردوں کے اڈوں اور ایران کے خلاف دہشتگردانہ اور جارحانہ اقدامات کا سلسلہ ختم کرنے کا بھرپور عزم کئے ہوئے ہے-