Nov ۱۴, ۲۰۱۸ ۱۶:۵۴ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پاکستان کا ردعمل

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے، صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر مبنی خبر شائع ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی افواہیں پھیلانے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا-

محمد فیصل نے پاکستان اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کی جھوٹی خبریں شائع کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ اگرچہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس مسئلے کو افواہ قرار دیا ہے لیکن پاکستان کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدید کے اس بیان پر، کہ جس میں انہوں نے اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کی تجویز پیش کی ہے، اندرون ملک وسیع پیمانے پر مخالفت کی گئی ہے-اس امر کے پیش نظر کہ عاصمہ حدید حکمراں جماعت پی ٹی آئی کی رکن ہیں، اس ملک کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور پارٹیوں نے ان کی اس تجویز کو تحریک انصاف کا سرکاری موقف بتایا ہے کہ جس کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ رابطے کے تعلق سے پاکستانی رائے عامہ کا سروے کرنا ہے۔

پاکستانی علماء کے نقطہ نگاہ سے یہ مسئلہ قرآنی و اسلامی تعلیمات اور احادیث نبوی کے برخلاف ہے۔ اسی بناء پر پاکستان کی مذہبی جماعتوں نے تاکید کی ہے کہ وہ ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ صیہونی، پاکستان میں اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب ہوجائیں- " لبنان میں علمائے اسلام کا اجتماع" کے زیر عنوان منعقد ہونے والے حالیہ اجلاس میں شیعہ اور سنی علماء نے صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے روابط کی بحالی کو امت مسلمہ اور دین اسلام و انسانیت سے خیانت قرار دیا ہے۔ 

اسی بناء پر متحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، علامہ ابتسام الہی ظہیر، جمعیت علمائے اہل حدیث کے سربراہ علامہ قاضی عبدالقدیر اور دیگر مذہبی شخصیات نے عاصمہ حدید سے کہا ہے کہ وہ اپنی اس تجویز کو واپس لیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی پالیسیوں کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اب یہ بات مکمل طور پر واضح ہوگئی ہے کہ آل سعود حکام کے ساتھ اس حکومت کے تعلقات پر ان کی تشویش، اور بارہ ارب ڈالر کی امداد حاصل کرنا بے وجہ نہیں ہے-  اس کا مطلب یہ ہے کہ آل سعود حکومت پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات برقرار کرنے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کر رہی ہے اور اسی لئے سعودی حکمراں، عمران خان کی حکومت کی امداد کرنا چاہتے ہیں-

اس کے علاوہ اسرائیل کا ایک مشکوک طیارہ کہ جس نے حال ہی میں اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تھا اور پھر اڑ گیا، ممکن ہے یہ بھی پاکستان کو اسرائیل سے نزدیک کرنے کی ایک کوشش ہو- اگرچہ پاکستان کے صدر عارف علوی نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر اس طیارے کی لینڈنگ اور دس گھنٹے تک وہاں توقف کو بے بنیاد قرار دیا ہے لیکن پاکستان کی حکمراں جماعت پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے پر مبنی بیان سے ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں رفتہ رفتہ خبریں منظر عام پر آرہی ہیں-

مولانا عبدالغفور حیدری نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں تحریک انصاف کی نمائندہ عاصمہ حدید کا بیان بہت سطحی ہے اور اس کے پس پردہ جو ہاتھ اس کی حمایت کر رہے ہیں وہ کسی پر پوشیدہ نہیں ہیں- 

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کی خاتون رکن اسمبلی عاصمہ حدید کی طرف سے قبلہ اول کو یہودیوں سے منسوب کرنے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناپاک جسارت مسلمانان عالم کے چودہ سو سالہ موقف کی یکسر نفی اور فلسطینی مسلمانوں ہی نہیں پوری امت مسلمہ کی دل آزاری کے مترادف ہے-

رکن قومی اسمبلی اور متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے بھی حکمران جماعت کی رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدید کے ان خیالات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری قیادت اور جماعت نے تحریک انصاف کی قیادت کے بارے میں دس سال پہلے جو موقف اختیار کیا تھا، خاتون رکن قومی اسمبلی کا بیان ہمارے اس موقف کی تصدیق ہے۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ یہ جماعت یہودیوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنا اس کے ایجنڈے میں شامل ہے‘‘

بہرحال عاصمہ حدید کے بیان پر اندرون ملک ہونے والی وسیع مخالفتوں سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ یہ مسئلہ ایک افواہ اور یا ذاتی رائے اور تجویز سے بالاتر ہے اور پاکستان کے عوام اور اس  ملک کے علما کو امید ہے کہ یہ حکمراں جماعت اعلی سطح پر، پارلیمنٹ میں اپنے نمائندے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرے گی-

ٹیگس