اسلامی جمہوریہ ایران کا اقتدار اور سامراج مخالف استقامت
اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس بٹالین کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے اسلامی جمہوریہ کے مقابلے میں دشمن کی شکست کو یقینی قرار دیا ہے-
جنرل قاسم سلیمانی نے جنوبی ایران کے صوبہ کرمان کے ساڑھے چھے ہزار شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقدہ پروگرام سے خطاب میں اس نکتے پر تاکید کرتے ہوئے کہ سامراجیت ، دشمن کی ذات کا حصہ رہی ہے اور قوموں اور ملکوں کے مفادات کو نظر اندازکرنا دشمن کی ناکامی کے اسباب ہیں-
سپاہ پاسداران قدس کے کمانڈر نے ناجائز حکومتوں پر سرمایہ کاری کو بھی دشمن کی شکست کی ایک وجہ قرار دیا اور اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی صدرہرجگہ قوموں کی توہین کرتے ہیں کہا کہ سعودی عرب ناپائداری و عدم استحکام کی بنا پرامریکہ کا دامن تھامے ہوئے ہے اور اسی سے وابستہ ہے لیکن اسے جان لینا چاہئے کہ امریکہ جب اپنے مفادات کو خطرے میں دیکھے گا تو انھیں تباہ کردے گا-
جنرل قاسم سلیمانی نے داعش کی شکست اور امریکیوں کو عراق سے باہر نکالنے کے بارے میں کہا کہ یہ اسلام کی طاقت ہے کہ مسلمان قومیں متحدہ ہورہی ہیں اور دشمن پر دھاوا بول رہی ہیں-
عراق و شام پر جنگ مسلط کرنا اور داعش کو جنم دینا درحقیقت تکفیری دہشتگرد نام کے ہتھکنڈے کے ذریعے علاقے کی تقسیم کے نئے مرحلے میں داخل ہونا تھا کہ جو استقامت کی کامیابی سے ناکام ہوگیا- لبنان کے البناء اخبار کے ایڈیٹر ناصر قندیل اس عمل کا تجزیہ کرتے ہوئے اور استقامت کے طویل مدت اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ دوہزار چھے کی جنگ کے بعد علاقے میں نیا توازن پیدا ہوا اور اس نے ثابت کردیا کہ ہرچیز کا انحصار قوموں کےعزم اور حق و استقامت پرایمان رکھنے پر ہے-
کنیڈین مصنف ناعومی کلاین اپنی معروف کتاب شاک ڈاکٹرائن میں لکھتے ہیں کہ : استقامتی محاذ نے اسرائیل کی جنگی گاڑی کو پنچر کردیا اور اپنی کامیابی سے علاقے اور عالم اسلام کے لئے نیا توازن رقم کیا- اس میں کوئی شک نہیں کہ شام وعراق میں داعش کا سامنے آنا اورعلاقے کی تقسیم کے لئے گذشتہ چند برسوں کے دوران ہونے والی کوششیں پورے علاقے کے لئے ایک بڑا خطرہ تھیں اس سازش میں آل سعود جیسی ارتجاعی طاقتیں علاقے میں امریکہ و صیہونی حکومت کی آلہ کار میں تبدیل ہوگئیں تاہم وہ اسلامی استقامی محاذ کے طاقتور محاذ کے سامنے ٹہھر نہ سکیں اور ناکام ہوگئیں درحقیقت اگراس گروہ کے فرنٹ محاذ پر برسرپیکار استقامی قوتوں کا عزم نہ ہوتا تو داعش دہشتگرد پورے علاقے پر قبضہ کرلیتے- اس سلسلےمیں امریکہ کا مقصد علاقے کی قوموں کو ڈرانا اور خطرات کے مقابلے میں انھیں کمزور ظاہر کرنا تھا لیکن دشمنوں کے خلاف محاذ جنگ پر حاصل ہونے والی کامیابیوں نے ثابت کردیا کہ استقامت و پائداری سے خطرات کا مقابلہ اور دشمن کو پسپا کیا جا سکتا ہے- امریکہ اور صیہونی حکومت نے علاقے میں بدامنی و فتنہ پیدا کرنے کے دواصلی مرکز کی حیثیت سے علاقے کے بعض عرب ممالک کو ساتھ ملا کر اسلامی جمہوریہ ایران کو بھی چیلنج کرنا چاہا لیکن انھیں اپنے مقصد میں کامیابی نہیں ملی کیونکہ ملت ایران کے اندر پوری طاقت سے دباؤ و سازشوں کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی صلاحیت موجود ہے - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ کرمان کے ساڑھے چھے ہزار شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کی انتظامی کمیٹی کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ سافٹ وار سے ایران کے دشمنوں کا مقصد و کوشش ملت ایران کو مایوس و گمگین کرنا اور میدان میں اترنے سے ڈرانا ہے لیکن اس کے مقابلے میں ہمارے لئے شہداء کا پیغام یہ ہے کہ اگر دشمنوں کی خواہش کے برخلاف میدان جنگ میں اترو گے تو اللہ تعالی دفاع مقدس کے زمانے کی طرح ، خوف و ہراس کو دور کردے گا-