Mar ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • پمپیؤ اور ایرانوفوبیا

امریکی وزیرخارجہ پمپیؤ نے ایک بار پھر ایرانی فوبیا کے تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران پر علاقے میں بقول ان کے تخربی کردار ادا کرنے اور دہشتگردی کی حمایت کرنے کا الزام لگایا-

مایک پمپیئو نے بدھ کو امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی جس میں دعوی کیا کہ ایران ،  عراق ، یمن ، شام اور اس سے بھی آگے جنگ پھیلانے کے لئے اپنے ذخائر کو استعمال کرے گا- امریکہ کے وزیرخارجہ نے دعوی کیا کہ حوثیوں نے اب تک ایرانی ساخت کے دسیوں میزائل سعودی عرب پر فائر کئے ہیں اور سعودی، حوثیوں کے میزائلوں کے مقابلے میں اپنا دفاع کر رہے  ہیں- 

ایران کے خلاف امریکی وزیرخارجہ کا اس طرح کا موقف کوئی نیا نہیں ہے اور آخری بار بھی نہیں ہے- امریکہ کے انتہاپسند حکام، مغربی ایشیا کے علاقے میں اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے ایران کو بہانہ بناتے ہیں تاکہ اس علاقے میں اپنی ناکامیوں کا جواز پیش کر سکیں-

 مغربی ایشیا کے اسٹراٹیجک علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا مثبت اور موثر کردار، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سامراجی پالیسیوں کی کامیابی کی راہ میں حائل ہے- شام و عراق میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایران کا کلیدی کردار اس بات کا موجب بنا ہے کہ ان دونوں ملکوں میں داعش دہشتگرد گروہ کی موجودگی کے سہارے امریکیوں کا منصوبہ کامیاب نہ ہو سکے-

ایران نے شام اورعراق کی حکومتوں کی درخواست پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان دونوں ملکوں کی مدد کی اور ان کا تعاون اس بات کا باعث بنا کہ شام و عراق میں داعش کی نام نہاد خلافت قائم کرنے کا خواب چکنا چور ہو جائے- دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایران کے تعمیری کردار نے اس لعنت کے سلسلے میں مغرب خاص طور سے امریکہ کے رویے کو طشت ازبام کردیا- ایرا ن کے خلاف امریکی حکام کے دعؤوں کی جڑیں دہشتگردی کے سلسلے میں ان کے دہرے رویے میں تلاش کرنا چاہئے-

 مختلف ذرائع کی رپورٹوں  کے مطابق امریکہ نے عراق میں اس گروہ کو جنم دینے اور پھراس دہشتگرد گروہ کو شام پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے- اس سلسلے میں ایک تجربہ کار و ریٹائرڈ امریکی فوجی نے ایک کھلے خط میں مشرق وسطی میں داعش دہشتگرد گروہ کی تشکیل میں امریکہ کی خفیہ مدد سے پردہ اٹھایا ہے- دوہزار تین سے دوہزار گیارہ تک عراق میں جنگ کا تجربہ رکھنے والے امریکی فوجی وینسٹ امانوئل نے اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ اس نے ایک فوجی کی حیثیت سے داعش کی تشکیل اور اسے جنم دینے میں مدد کی ہے اور مشرق وسطی میں امریکی فوج کے ہاتھوں انجام پانے والی خیانتیں، داعش کی تشکیل پر منتج ہوئی ہیں-

 جنگ عراق میں شریک اس ریٹائرڈ امریکی فوجی کا اعتراف ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی دہری پالیسیوں کا صرف  ایک نمونہ ہے جبکہ اس طرح کی متعدد مثالیں موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سچا نہیں ہے- اس سلسلے میں افغانستان کے سیاسی امور کے ماہر احمد موسوی مبلغ کا خیال ہے کہ : امریکہ ، حتی افغانستان میں بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سچا نہیں رہا ہے- دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے دہرے رویّے کی ایک اور مثال واشنگٹن کی جانب سے دنیا بھر میں دہشتگردی کی جڑ سعودی عرب کی حمایت کرنا ہے- مغربی ایشیا کے علاقے میں دہشتگردی کی پھیلانے میں سعودی عرب کے تخریبی کردار کے باوجود اسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور جنگ یمن میں بھی واشنگٹن ، ریاض کی حمایت و مدد کررہا ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا خیال ہے کہ : سعودی حکومت بنیاد پرستی کا سرچشمہ اور عالمی سطح پر منظم دہشتگردی برآمد ہونے کی جگہ ہے-

 دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا دہرا رویہ اور واشنگٹن کی جانب سے مغربی ایشیا کے علاقے اور جنگ یمن میں سعودی حکومت کی تخریبی پالیسیوں کی حمایت اور ساتھ ہی ایران پر بے بنیاد الزامات لگانے سے ایرانی قوم و حکومت سے امریکی حکام کے کینے و دشمنی کی گہرائی کا پتہ چلتا ہے کہ جو مستقل طور پر امریکی عزم سے بالاتر ہو کر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پورے خلوص سے اپنا کردار ادا کررہی ہے-

ٹیگس