رہبر انقلاب اسلامی: ایران امریکی ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت و صلاحیت رکھتا ہے
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر اس بات پر تاکیدکرتے ہوئے کہ ایران ہرگز امریکہ سے مذاکرات نہیں کرے گا فرمایا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہ کرنےکی پہلی وجہ یہ ہے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور دوم یہ کہ ضرر رساں ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی شام کو یونیورسٹیوں کے اساتذہ ، دانشوروں اور محققین کے ساتھ ملاقات میں فرمایا کہ امریکیوں کے پاس عام طور پر اپنے اہداف حاصل کرنے کے لئے ایک اسٹریٹیجی ہے اور ایک ٹیکٹیک ہے- ان کی اسٹریٹیجی دباؤ ہے تاکہ اس طرح فریق مقابل کو خستہ حال کردیں اور پھر مذاکرات کی ٹیکٹک استعمال کرتے ہیں تاکہ اس طرح سے اپنے مطالبات کو حاصل کرسکیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے اس امر پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکی دباؤ کے مقابلے کی توانائی رکھتا ہے فرمایا کہ ایران کے پاس اس کے مقابلے کے لئے جو وسائل ہیں وہ دشمنوں کے پروپگنڈے کے برخلاف، فوجی نہیں ہیں۔ البتہ اگر وقت پر اس کی بھی ضرورت پڑی تو یہ وسیلہ بھی موجود ہے-
امریکی حکام نے ایران کو ڈرانے دھمکانے اور نفسیاتی جنگ کے ذریعے ،اس کے خلاف دباؤ بڑھانے کو اپنے ایجنڈے میں قرار دے رکھا ہے- اور ان کی یہ پالیسی ایک سال قبل ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کے بعد اپنے عروج کو پہنچ گئی ہے اس کے ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوشش یہ بھی رہی ہے کہ متضاد بیانات اور مواقف کے ذریعے ایران کے خلاف دباؤ کی اسٹریٹیجی کے دائرے کو واضح کریں اور پھر مذاکرات کی ٹیکٹیک سے اپنے ہدف تک پہنچ سکیں-
اسلامی جمہوریہ ایران نے دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے یہ ثابت کردکھایا ہے ایران کے پاس امریکی دباو ڈالنے والے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت و صلاحیت موجود ہے اور وہ امریکہ کے سامنے نہیں جھکے گا۔ پہلے مرحلے میں یہ دباؤ کے ہتھکنڈے سیاسی ہیں اور ایران نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں، اس کی بعض شقوں پر عمل روک دیا ہے- حکومت ایران نے یورپی ملکوں کو ساٹھ دن کی مہلت بھی دی ہے تاکہ وہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے نقصانات کی تلافی کریں- اگر یورپی ممالک ان ساٹھ دنوں میں کوئی ٹھوس قدم اٹھاتے ہیں تو پھر دیگر قدم جو اٹھائے جائیں گے وہ بھی ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اٹھائے جائیں گے-
جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عملدرآمد روک دینے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اگر دباؤ ڈالنے والے ہتھکنڈوں کا بر وقت استعمال نہ کیا جائے تو فریق مقابل کیوں کہ جانتا ہے کہ اسے کسی نقصان یا اخراجات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا تو وہ اپنا کام کسی عجلت کے بغیر جاری رکھے گا لیکن اگر دباؤ کے ہتھکنڈے کا استعمال کیا جائے تو پھر اسے اس بات کی فکر لاحق ہوجائے گی کہ کوئی کام انجام دیا جائے- اسی سلسلے میں المانیٹر جریدے کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس غلط مفروضے پر مصر ہیں کہ دباؤ جاری رکھ کے وہ ایران کو مذاکرات کی میز پر لاسکتے ہیں اور ایران ایٹمی معاہدے سے خارج نہیں ہوگا- جبکہ ایران کی حکومت نے مہلت کا تعین کرکے ٹرمپ کے نظریے کو غلط ثابت کردیا ہے-
روس کے وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بھی بدھ کو تہران میں کہا ہے کہ اگر امریکی یہ تصور کرتے ہیں کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کو جھکنے پر مجبور کرسکتے ہیں تو وہ سخت غلطی پر ہیں- روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات ہونے سے بہتر، مذاکرات نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے اور دیگر عالمی معاہدوں سے امریکہ کے نکلنے کے بعد، عالمی سطح پر امریکہ پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے- اسلامی جمہوریہ ایران کی منطقی اور سنجیدہ و محتاط پالیسی نے، امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو ناکام بنا دیا ہے اور" واشنگٹن سے ٹوکیو تک " ایران کے مقابلے میں امریکی حکمرانوں کے روزانہ کے بدلتے ہوئے مواقف بھی اسی تناظر میں قابل غور ہیں-
ایران کے سیاسی و فوجی حکام کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے خود کو ہر طرح کی صورتحال سے مقابلے کے لئے آمادہ کر رکھا ہے لیکن وہ جنگ نہیں چاہتا - اسلامی انقلاب کی چالیس سالہ تاریخ نے ثابت کر دکھایا ہے کہ ایران کبھی بھی امریکی دباؤ کے سامنے مغلوب ہوا ہے اور نہ ہوگا- حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک بار پھر اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے فرمایا کہ اس سے پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے کا نہ فقط کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ اس کے نقصانات ہیں۔