Dec ۰۷, ۲۰۲۵ ۰۹:۱۵ Asia/Tehran
  • دوپہر کے کھانے کا درست وقت: توانائی برقرار رکھنے کا راز

اگر آپ دن بھر جسمانی توانائی کو مستحکم رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ دوپہر کا کھانا ایک مخصوص وقت میں کھائیں۔

سحر نیوز/صحت: توانائی اور کارکردگی کیلئے دوپہر کے کھانے کا بہترین وقت کب ہے؟ درحقیقت دوپہر کے کھانا کا مثالی وقت ہوتا ہے۔

یہ کوئی خاص گھنٹہ نہیں بلکہ اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ نے ناشتہ کب کیا ہے۔

جی ہاں واقعی ناشتے کے وقت کو مدنظر رکھ کر دوپہر کے کھانے کے مثالی وقت کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

 

تو دوپہر کے کھانے کا مثالی وقت کیا ہوتا ہے؟

ناشتے کے 4 سے 5 گھنٹے بعد دوپہر کا کھانا کھانے کو مثالی قرار دیا جاتا ہے۔

یعنی اگر آپ ناشتہ صبح 7 بجے کرتے ہیں تو دوپہر 12 بجے دوپہر کا کھانے سے لطف اندوز ہونا بہترین ہوتا ہے۔

اس طرح اگر آپ تاخیر سے ناشتہ کرتے ہیں تو بھی 4 سے 5 گھنٹے کے وقفے کے بعد دوپہر کا کھانا جزوبدن بنالیں۔

ایسا کرنے سے جسم کے اندر گلوکوز میٹابولزم کے قدرتی عمل کا ردہم برقرار رہتا ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح گھٹ جانے سے قبل دوپہر کا کھانا کھانے سے توانائی کی کمی سے سامنے آنے والی علامات جیسے سستی، غنودگی یا دماغی دھند سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

کھانے کا وقت جسمانی اندرونی گھڑی کے افعال مستحکم رکھتا ہے جس سے جسمانی توانائی کی سطح دن بھر متوازن رہتی ہے۔

اس کے مقابلے میں جلد کھانا کھانے یا ناشتے کے بعد 3 گھنٹوں کے اندر کھانے سے بلڈ گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔

اسی طرح زیادہ تاخیر کرنے سے چڑچڑے پن، سردرد یا بسیار خوری کا سامنا ہوسکتا ہے۔

 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok

دوپہر کا تاخیر سے کھانا یا نہ کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

بہت زیادہ تاخیر سے کھانا کھانے یا نہ کھانے سے جسم میں بلڈ گلوکوز کی سطح گھٹ جاتی ہے۔

بلڈ گلوکوز جسمانی توانائی اور توجہ مرکوز کرنے کے لیے اہم ہوتی ہے۔

جب اس کی سطح گھٹ جاتی ہے تو ذہنی مستعدی اور پرعزم رہنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔

تاخیر سے کھانے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ رات کو بھی دیر سے کھانا کھائیں گے اور وہ بھی سونے سے کچھ دیر قبل۔

 

کھانے کے اوقات اور جسمانی گھڑی

جسم کی اندرونی گھڑی کے افعال کو مدنظر رکھا جائے تو ہمارا جسم ناشتے کو زیادہ افادیت سے پراسیس کرتا ہے۔

مختلف افعال جیسے گلوکوز ریگولیشن، ہاضمہ اور میٹابولک سرگرمیاں صبح کے وقت عروج پر ہوتی ہیں۔

دن بھر کی سب سے زیادہ کیلوریز ناشتے میں جزوبدن بنانے سے جسمانی نظام کو دن بھر کے لیے توانائی مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

ناشتے کے 4 سے 5 گھنٹے بعد دوپہر کا کھانا کھانے سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

ٹیگس