معاشی مشکلات کے ستائے ہزاروں لوگوں کا روم کی سڑکوں پر مارچ
اٹلی میں معاشی مشکلات کے ستائے ہزاروں لوگوں نے دارالحکومت روم میں مظاہرہ کیا ہے۔
ہمارے نمائندکے مطابق،بے روزگاری اور تنگدستی کے شکار تقریبا پانچ ہزار افراد نے شہر کے مرکزی علاقے میں ہونے والے ایک بڑے مظاہرے میں شرکت کی اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے ۔ مظاہرین ، گھر ، روزگار اور بہتر سماجی خدمات کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرے کے شرکا نے بینکوں کے دروازوں اور سیکورٹی اہلکاروں پر انڈے برسائے اور وزیراعظم رینتسی کی حکومت کی سخت گیر معاشی پالیسیوں کی مذمت کی۔
مظاہرے میں شریک ایک شخص کا کہنا تھا کہ اقتصادی بحران کی وجہ سے میں روزگار سے محروم ہوگیا اور ان ہزاروں لوگوں کی طرح میرے پاس بھی رہنے کو گھر نہیں ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ایک متروکہ گھر میں متعدد دوسرے لوگوں کے ساتھ رہائش پذیر ہے جہاں بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ روم کی بلدیہ نے گزشتہ دنوں ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت متروکہ سرکاری املاک میں رہنے والے اطالوی اور غیر ملکی شہریوں کو مفت سماجی خدمات سے محروم کر دیا جائے گا جس میں علاج معالجے اور تعلیم جیسی سہولتیں بھی شامل ہیں۔
سخت گیر معاشی پالیسی کے خلاف ایسے ہی مظاہرے ہفتے کے روز اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ اور دیگر شہروں میں بھی کیے گئے تھے۔ اسپین کی سو سے زائد سیاسی اور سماجی تنظیموں اور لیبر یونینوں کی اپیل پر ہونے والے ان مظاہروں میں شریک لوگ "روٹی، روزگار اور مکان دو " جیسے نعرے لگا رہے تھے۔