اسلامی انقلاب کے بعد پہلی بار ایران کا تجارتی توازن مثبت
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خزانہ سید حسین میرشجاعیان حسینی نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد پہلی بار ایران کا تجارتی توازن مثبت ہوا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خزانہ نے بدھ کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ رواں شمسی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں ایران کی غیرپیٹرولیم برآمدات میں دس فیصد اضافہ ہوا جبکہ درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔
میرشجاعیان حسینی نے موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے اور ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کے اقتصادی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار پندرہ میں عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق ایران کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا اور اس سلسلے میں ایران کی پوزیشن اکانوے سے نوے ہو گئی۔
ایران کے نائب وزیر خزانہ نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے اعتبار سے موجودہ حکومت سے پہلے، ایران کا دنیا میں ایک سو باون واں نمبر تھا جو اب ایک سو اٹھارہ ہو گیا ہے۔
انھوں نے تیل کی پیداوار بڑھانے میں موجودہ حکومت کے اقدامات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ گزشتہ سال بجٹ میں تیل کا حصہ تینتیس فیصد تھا جو رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں کم ہو کر بیس فیصد رہ گیا ہے جبکہ گزشتہ سال بجٹ میں ٹیکس کا حصہ انتالیس فیصد تھا جو رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں بڑھ کر ستاون فیصد ہو گیا ہے۔
میرشجاعیان حسینی نے ایران میں افراط زر کی شرح دس فیصد سے کم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ ستمبر میں افراط زر کی شرح مزید کم ہو گی اور یہ آٹھ اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ جائے گـی۔