بحیرۂ خزر کے ساحلی ملکوں کے وزرائے خارجہ کا بارہواں سالانہ اجلاس آج منگل کو ماسکو میں پانچ پڑوسی ملکوں کی شرکت سے شروع ہوا۔
تہران میں ایران کے وزیر اقتصاد و خزانہ نے پاکستان کے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے وفد سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان معیشت اور اقتصادی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
نئے شمسی سال کے پہلے ماہ میں ایران کا درآمدات و برآمدات کا حجم 6 بلین اور 732 ملین ڈالر رہا ہے۔
ایران کے صدر نے ملک کے خلاف دشمن کی دھونس دھمکی اور ظالمانہ پابندیوں کو بے سود اور ناکام قرار دیا ہے۔
تہران میں ایران اور یوریشیا ممالک کے درمیان آزاد تجارت کے لئے باہمی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہو گئے ہیں، تقریب میں ایران کی آزاد تجارت کے سربراہ اور یوریشیا اتحاد کے اقتصادی امور کے سربراہ بھی موجود تھے۔
ایران و پاکستان نے تجارت و اقتصاد کے شعبے میں مشترکہ تعاون مزید پختہ کرنے کے مقصد سے سرحدی منڈیوں کے قیام اور بارٹر ٹریڈ سمیت مختلف مسائل کا ایک بار پھر جائزہ لیا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ ایران 122 ارب ڈالر کے زر مبادلہ کے ذخائر کے ساتھ مشرق وسطی اور وسطی ایشیا کے علاقے کا تیسرا بڑا ملک ہے۔
ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی پہلی ترجیح ہمسایہ ممالک کےساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔
پاکستانی وزارت تجارت نے ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کی غرض سے بارٹر ٹریڈ ڈکلریشن جاری کر دیا ہے۔
ایران میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں ایک سو چھتیس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔