Jan ۱۶, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۳ Asia/Tehran
  • آہ فاطمہ (س) نہ رہیں!

بعض روایات کی بنا پر صدیقہ کبریٰ حضرت فاطمہ زہرا علیہا سلام کی شہادت مرسل اعظم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے ۷۵ دن کے بعد ہوئی۔اس طرح ۱۳ جمادی الاولیٰ سنہ ۱۱ ہجری کو بنت رسول کی شہادت واقع ہوئی۔ جبکہ بعض روایات کا یہ کہنا ہے کہ آپ کی شیادت وفاتِ آںحضرت (ص) کے ۹۵ روز کے بعد واقع ہوئی، اس طرح ۳ جمادی الثانیہ سنہ ۱۱ ہجری آپ کا یوم شہادت ہے۔

نبی رحمت (ص) کی چہیتی بیٹی فاطمۂ زہرا (ع) اپنے بابا کی وفات کے بعد پڑنے والی مصیبتوں کو ایک شعر میں سمیٹتے ہوئے فرماتی ہیں:

صُبَّت عَلَیَّ مصائِبُ لَو أنَّھا                 صُبَّت علیٰ الأیَِّام صِرنَا لَیالِیا

اے بابا!آپ کے بعدمجھ پر اتنے ستم ڈھائے گئےکہ اگر  یہ روشن دنوں پر پڑتے تو وہ سیاہ راتوں میں بدل جاتے۔

آیۃ اللہ اصفہانی کمپانی نے اپنے بعض اشعار میں حضرت زہراء سلام اللہ علیہا  پر ڈھائی گئی مصیبت کا کچھ اس انداز میں تذکرہ کیا ہے:

ما أجْهَلَ القومُ فإن النـــــــارَ لا         تُطْفِأُ نورَ اللـــــــــــــهِ جَلَّ وعلا

 یہ لوگ کس قدر جاہل اور ناداں تھے جو یہ نہیں جانتے تھے کہ نور خدا کو آتش کے ذریعے بجھایا نہیں جا سکتا

والبابُ والجِدَارُ والدِمـَـــــــــــاءُ         شُهُودُ صِدْقٍ مَا بِهَا خَفَـــــــــــاءُ

دروازہ ،خون اور دیوار یہ سب گواہ ہیں ان چیزوں پر جسے دنیاوالے چھپانا چاہتے ہیں۔

ولَسْتُ أَدْرِي خَبَرَ المِسْمَـــــــــارِ     سَلْ صَدْرَهَا خِزَانَةَ الأسْـــــــرارَ

 دروازے میں موجود کیل کا مجھے کوئی علم نہیں اگر جاننا چاہتے ہو تو جناب حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کے سینہ اطہر سے پوچھ لو جو اسرار الہی کا خزانہ ہے

 

ٹیگس