حضرت امام رضا ع کے حرم مطہر کے خدام سائیکل کے ذریعے کربلا روانہ
اربعین حسینی مارچ میں شرکت کے لئے حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے خدام کی ایک ٹیم سائیکل کے ذریعے کربلائے معلی روانہ ہو گئی۔
فرزند رسول حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے خدام اربعین حسینی میں شرکت کے لئے سائیکل سے کربلائے معلی روانہ ہو گئے ہیں- اس کے ساتھ ہی تہران کے بہشت زہرا قبرستان کے ادارے اور امام خمینی کے حرم سے وابستہ بلدیہ کے ارکان پر مشتمل خادمین الحسین گروہ کے افراد اربعین کے موقع پر زائرین سیدالشہدا کی خدمت کے لئے کربلائے معلی روانہ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب عراق میں کربلائےمعلی کے گورنریٹ نے کہا ہے کہ ہزاروں رضاکار اور دس ہزار موکب زائرین کی خدمت کے لئے آمادہ ہیں- شلمچہ سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے خدام بدھ کو ایرانی بارڈر شلمچہ کو عبور کر کے عراق میں داخل ہو گئے جہاں سے وہ کربلائے معلی اور عتبات عالیات کے لئے روانہ ہو گئے اس موقع پر شلمچہ بارڈر پر موجود عاشقان حضرت امام حسین علیہ السلام نے انہیں رخصت کیا-
اس سے پہلے سائیکل کے ذریعے کربلائے معلی جانے والی امام رضا علیہ السلام کے حرم کے خدام کی ٹیم کے سرپرست منصور علی پور نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ بائیس افراد پر مشتمل یہ گروپ عظیم الشان اربعین حسینی مارچ میں شرکت کے لئے سائیکل کے ذریعے شلمچہ بارڈر پار کر کے پہلے نجف اشرف جائے گا اور اس کے بعد وہاں سے کربلائے معلی روانہ ہو گا-
ان کا کہنا تھا کہ اربعین حسینی مارچ کا پیغام عالمی سامراج سے جنگ کے لئے آمادگی ہے اور اس عظیم مارچ میں شرکت صرف کربلا کے شہیدوں کو یاد کرنا ہی نہیں ہے بلکہ حجت خدا حضرت امام مہدی عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے خود کو تیارکرنا نیز ایک اور غیر معمولی کارنامہ رقم کرنا ہے-
واضح رہے کہ ایران کے سرحدی علاقے شلمچہ میں چار سو پچاس موکب میں تیرہ ہزار خادم اور رضاکار عراق جانے والے زائرین کی خدمت کے لئے موجود ہیں- اس درمیان تہران کے بہشت زہرا قبرستان کے ادارے اور امام خمینی کے حرم سے وابستہ بلدیہ کے ارکان پر مشتمل خادم الحسین گروپ بھی اربعین حسینی کے موقع پر دنیا بھر سے آنے والے عاشقان رسولۖ وآل رسولۖ کی خدمت کے لئے عراق روانہ ہو گیا ہے-
اس گروپ کی روانگی کے موقع پر عاشقان اہل بیت کی خاصی تعداد موجود تھی جس نے کربلائے معلی جانے والے اس گروپ کے ارکان کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور حسین یا حسین کی صدا بلند کی-
ادھر کربلائے معلی میں صوبے کے گورنریٹ نے کہا ہے کہ زائرین کی خدمت کے لئے ہزاورں رضاکار اور دس ہزار موکب پوری طرح سرگرم ہو گئے ہیں- کربلا کے گورنر عقیل الطریحی نے کہا کہ اربعین حسینی کے زائرین کی خدمت اور انہیں سہولتیں فراہم کرنے کے لئے عراقی وزیراعظم کی جانب سے پانچ ارب عراقی دینار دیئے گئے ہیں-
کربلا کے گورنر الطریحی نے کہا کہ الحشد الشعبی کے جوان کربلائے کے بیرونی حصوں میں اور سیکورٹی فورس کے اہلکار کربلائے معلی شہر کے اندر تعینات ہیں جبکہ فضائیہ اور خصوصی ایکشن فورس کے جوان اور افسران کو بھی زائرین کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تعینات کیا گیا ہے-
عراق کی مسلح افواج کے سربراہ عثمان الغانمی نے بھی کہا ہے کہ اربعین حسینی کے عظیم الشان مارچ میں شریک دسیوں لاکھ زائرین کی مکمل سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا- قابل ذکر ہے کہ پچھلے چند روز سے عراق کے مختلف شہروں سے عاشقان اہل بیت اطہار علیہم السلام کے قافلے کربلائے معلی کی جانب روانہ ہو چکے ہیں جبکہ ایران اور عراق کی سرحدی گذرگاہوں مہران، شیب، شلمچہ، صفوان، اور نجف بغداد اور بصرہ کے ہوائی اڈوں پر بھی ایرانی اور دوسرے ملکوں کے زائرین کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں- سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا کا چہلم بیس صفر مطابق تیس اکتوبر کو منایا جائے گا۔