Jan ۰۱, ۲۰۱۹ ۱۳:۰۶ Asia/Tehran

سنہ ۲۰۱۸ بھی ختم ہوا اور اپنی جگہ ۲۰۱۹ کو دے گیا۔دنیا بھر میں نئے عیسوی سال کا آغاز بڑے جوش و خروش سے کیا گیا۔

نیا سال

(فیض احمد فیض)

اے نئے سال بتا، تجھ میں نیا پن کیا ہے؟

ہر طرف خَلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے

روشنی دن کی وہی تاروں بھری رات وہی

آج ہم کو نظر آتی ہے ہر ایک بات وہی

آسماں بدلا ہے، افسوس نہ بدلی ہے زمیں

ایک ہندسے کا بدلنا کوئی جدت تو نہیں

اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرینے تیرے

کسے معلوم نہیں بارہ مہینے تیرے

تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی، شام نئی

ورنہ اِن آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی

بے سبب دیتے ہیں کیوں لوگ مبارک بادیں

غالباً بھول گئے وقت کی کڑوی یادیں

تیری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی

فیضؔ نے لکھی ہے یہ نظم نرالے ڈھب کی

ٹیگس