ہندوستان: مایاوتی کی وزیراعظم اور بی جے پی پر سخت تنقید
ہندوستان کی سیاسی جماعت بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ اور اترپردیش کی سابق وزیراعلی مایاوتی نے وزیراعظم نریندرمودی، مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتاپارٹی اور آر ایس ایس پر سخت تنقید کی ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے وزیراعظم نریندرمودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف نریندر مودی سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے دلتوں کے رہنما بھیم راؤ امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کرتے پھر رہے ہیں تو دوسری طرف خود ان کی جماعت اور آر ایس ایس دلتوں کی توہین کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں کے خلاف توہین آمیز بیان دینے والے مرکزی وزیر وی کے سنگھ کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے سے ناانصافی بڑھی ہے اور اس کے پیچھے آرایس ایس اور بھگوا تنظیموں کا ہاتھ ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ حکمراں جماعت بی جے پی اور اس کی حامی بھگوا تنظیموں کے ذریعے پیدا کئے گئے ایسے ہی حالات کی وجہ سے حیدرآباد میں دلت طالب علم روہت ویمولا کو خودکشی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ مایاوتی نے کہا کہ اگر اس معاملے میں روہت ویمولا کے اہل خانہ کو انصاف نہ ملا تو یہی سمجھا جائے گا کہ لکھنئو میں ایک تقریر کے دوران وزیراعظم نریندرمودی کا روہت کا نام لے کر جذباتی ہونا سوچی سمجھی سیاسی چال تھی اور ان کے آنسو مگرمچھ کے آنسو تھے - مایاوتی نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ دلت طالب علم روہت کو انصاف مل سکےگا کیونکہ مرکزی حکومت شروع سے ہی اس واقعے میں ملوث لوگوں کو بچانے میں لگی ہوئی ہے-
مایاوتی نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس کے نظریات کی پیروی کرنےوالے بی جے پی کے وزرا کی سوچ دلتوں اور پسماندہ ذات کے لوگوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے سلسلے میں انتہائی، خطرناک متعصبانہ اور غیر انسانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور مسلمانوں پر پورے ملک میں ظلم بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کے تئیں حکومت کا رویہ نرم ہونے کی وجہ سے ان کے حوصلے اور زیادہ بڑھ رہے ہیں۔