ہندوستان: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار پر وکیلوں کا حملہ
دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار پر وکیلوں نے ایک بار پھر اس وقت حملہ کردیا جب پولیس انہیں کی عدالت میں پیشی کے لئے لے جارہی تھی -
کنہیا کمار کو جے این یو کیمپس میں ایک متنازعہ پروگرام میں تقریر کرنے اور غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے -
بدھ کوجے این یو کی طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار کو جیسے ہی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں پیش کیا گیا وکیلوں کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کردیا -
وکیلوں نے وہاں موجود صحافیوں کو بھی زدوکوب کیا -
سپریم کورٹ نے بدھ کے واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پٹیالہ ہاؤس میں جاری سماعت کو فوری طور پر روک دینے کا حکم دیا اور چھےارکان پر مشتمل سپریم کورٹ کے وکیلوں کی ایک ٹیم پٹیالہ ہاؤس روانہ کردی -
خبروں کے مطابق پٹیالہ ہاؤس جانے والی سپریم کورٹ کی ٹیم نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پولیس کنہیا کمار کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی -
سپریم کورٹ کی طرف سے بھیجی گئی وکیلوں کی اس ٹیم میں کانگریس کے مرکزی رہنما اور سابق مرکزی وکیل کپل سبل بھی شامل تھے -
سپریم کورٹ کی طرف سے وکیلوں کی جو ٹیم پٹیالہ ہاؤس بھیجی گئی تھی اس کے بھی وہاں پہنچنے پر وکیلوں نے نعرے بازی کی -
اس دوران عدالت نے جے این یو کی طلبا تنظیم کے صدر کنہیا کمار کو دو مارچ تک عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا -
دہلی پولیس کا بھی عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ کنہیا کمار سے اب مزید بازپرس کی ضرورت نہیں ہے-
واضح رہے کہ جے این یو کے معاملے پر مرکزی حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان زبردست بیان بازیوں کا سلسلہ جاری ہے -
حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہناہے کہ کنہیا کمار کو زبردستی پھنسایا جارہاہے اور بی جے پی کے ارکان ملک میں نفرت اور تقسیم کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں-
جبکہ حکمراں بی جے پی نے کانگریس اور دیگر مخالف جماعتوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملک دشمن عناصر کی حمایت کر رہی ہیں -