ہندوستان اطالوی بحریہ کے اہلکار کو رہا کرے، اقوام متحدہ کی ثالثی عدالت کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی ثالثی عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہندوستان چار سال سے وہاں قید اطالوی بحریہ کے اہلکار کو رہا کرے اور اسے وطن واپس جانے دے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یہ بات اطالوی وزارت خارجہ کی طرف سے منگل کے روز ایک بیان میں کہی گئی۔ اطالوی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عدالت کے ابتدائی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گیرونے کو گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اب ہندوستان سے رابطہ کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ وہ بحریہ کے اس اہلکار کی جلد سے جلد واپسی کو یقینی بنائے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاملے پر بات چیت کرنے کے لیے ہندوستان کی وزارت خارجہ اور ہیگ کی عدالت سے فوری طور پر رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔ تاہم اطالوی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی اس عدالت کی طرف سے کارروائی، جاری رہے گی البتہ حتمی فیصلے کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
اطالوی وزیر اعظم میتھیو رینزی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس پر بہت دل جمعی سے کام کیا ہے اور یہ اس سلسلے میں آگے کی جانب ایک قدم ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے اطالوی بحریہ کے دو ملاحوں کو 2012ء میں گرفتار کرلیا تھا۔ ہندوستان نے ان اہلکاروں کو ایک اطالوی آئل ٹینکر کو بحری قذاقوں سے بچانے کے لیے سونپے گئے ایک مشن کے دوران دو ہندوستانی ماہی گیروں کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان میں سے ایک میرین کو صحت کے مسائل کے باعث واپس وطن بھیج دیا گیا تھا تاہم ہندوستان نے دوسرے اہلکار سلواتورے جیرونے کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ نئی دہلی میں قائم اطالوی سفارت خانے میں مقیم ہے۔