ڈاکٹرفاروق عبداللہ: مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے ہندوستان اور پاکستان کےمابین بات چیت پر تاکید
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہمسائیوں کے ساتھ امن اور مفاہمت کی بنیاد پر ہی رشتے استوار کئے جا سکتے ہیں، اس لئے ہندوستان اور پاکستان کو فوری طور پر بات چیت کا سلسلہ شروع کر دینا چاہئے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق نگروٹہ جموں میں منعقدہ ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیرکی حالیہ بے چینی کے لئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی و بھارتیہ جنتا پارٹی اتحاد کو بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ لوگ موجودہ حکمرانوں کو معاف نہیں کریں گے۔
ہندوستان و پاکستان کے درمیان موجود غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنے کے لئے با معنی مذاکرات کو ناگزیر قرار ددیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ حریت کانفرنس سمیت تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جانا چاہئے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حالیہ بے چینی کے دوران جہاں کشمیر میں ایک سو سے زائد نوجوان جاں بحق ہوئے، تین سو کی بینائی چلی گئی اور بارہ ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں، وہیں جموں خطہ میں سماج کے کمزور طبقوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دہائیوں سے آباد غریب لوگوں کو اجاڑنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی کشمیر کی سیاسی غیر یقینی کے لئے پی ڈی پی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی ہوس میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر اس پارٹی نے عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔