Mar ۱۲, ۲۰۱۷ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • بی جے پی کی تاریخی کارکردگی پرمودی کا اظہار تشکر

ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی نے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت کو ترقی اور اچھی حکمرانی کی جیت بتاتے ہوئے پارٹی پراعتماد کا اظہار کرنے کے لئے ملک کے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اتر پردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں میں اپنی پارٹی کی تاریخی کارکردگی سے بے حد مسرور نریندر مودی نے ٹوئیٹ کرکے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو معاشرے کے تمام طبقات کی غیر متوقع حمایت ملی ہے۔

اترپردیش ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے تین چوتھائی اکثریت حاصل کرکے ریاست میں نئی تاریخ رقم کی۔

ریاست کی 403 سیٹوں میں سے 325 سیٹیں بی جے پی نے جیتی ہیں۔ کانگریس ایس پی اتحاد کو 54 اور بہوجن سماج وادی پارٹی کو 19 سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا جبکہ دیگر پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کے کھاتے میں پانچ سیٹیں گئیں۔ جہاں ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کے اسمبلی حلقہ وارانسی کی سبھی سیٹوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تو کانگریس کا گڑھ سمجھے جانے والے امیٹھی میں بھی اس نے جیت حاصل کی۔

پنجاب میں کانگریس نے117 سیٹوں میں سے 77 سیٹوں پرکامیابی حاصل کرکے واضح اکثریت حاصل کرلی ہے جبکہ یہاں کی انتخابی سیاست میں پہلی مرتبہ قدم رکھنے والی عام آدمی پارٹی 20 سیٹیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی۔ تاہم بی جے پی اور اکالی دل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی اور اکالی دل اتحاد کے کھاتے میں صرف 18 سیٹیں ہی آئیں۔

اتراکھنڈ میں حکمراں کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہاں پر بی جے پی نے 70 سیٹوں میں سے 57 سیٹیں حاصل کرکے واضح اکثریت حاصل کرلی ہے۔ جبکہ کانگریس کے کھاتے میں صرف گیارہ سیٹیں ہی گئیں۔ اترا کھنڈ میں کانگریس کو 2012 کے الیکشن کے مقابلہ میں بڑا جھٹکا لگا۔ 2012 میں کانگریس نے اترا کھنڈ میں 32 سیٹیں جیتی تھیں۔

گوا میں بھی کانگریس کے لئے راحت بھری خبر رہی اور وہ 40 سیٹوں کی اسمبلی میں سے 17 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے جبکہ حکمراں بی جے پی کو جھٹکا لگا اور وہ صرف 13 سیٹوں پر ہی کامیابی حاصل کرسکی۔ پہلی مرتبہ گوا انتخابات میں قدم رکھنے والی عام آدمی پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا جبکہ دیگر پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کے کھاتے میں 10 سیٹیں گئیں۔ یہاں پر کانگریس کو حکومت بنانے کیلئے چار سیٹوں کی ضرورت پڑے گی اور اس کو کسی نہ کسی پارٹی سے حمایت لینی ہوگی یا پھر آزاد امیدواروں کا سہارا لینا پڑے گا۔

منی پور میں بھی کانگریس اپنی حکومت بچانے میں تقریبا کامیاب رہی اور 60 سیٹوں میں سے 28 سیٹیں حاصل کرکے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری۔ تاہم 2012 کے انتخابات کے مقابلہ میں اس کو نقصان اٹھانا پڑا۔ 2012 میں کانگریس کے پاس 42 سیٹیں تھیں۔ تاہم بی جے پی کیلئے منی پور کے نتائج اچھے ثابت ہوئے اور اس نے پہلی مرتبہ 21 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ یہاں پر کانگریس کو حکومت بنانے کیلئے تین سیٹوں کی ضرورت پڑے گی اور یہاں بھی اس کو کسی نہ کسی پارٹی یا پھر آزاد امیدواروں کا سہارا لینا پڑے گا۔

 

ٹیگس