کشمیرمیں برہان وانی کی برسی پر ہڑتال
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثرہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر آج عام ہڑتال ہے اور تمام کاروباری مراکز، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
دوسری جانب منعقد ہونے والی ریلیوں اور احتجاج کو روکنے کے لئے فوج نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں جب کہ پوری وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔ انٹرنیٹ خدمات بند ہوجانے کی وجہ سے صارفین خاص طور پر صحافیوں، طلباء، سیاحوں اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے
سکیورٹی فورسز نے برہان مظفر وانی کی پہلی برسی پر احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے حریت رہنماؤں اورعام کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور حریت کانفرنس کے کئی سرکردہ رہنماوں کو نظر بند کردیاگیاہے۔
واضح رہے کہ حریت کانفرنس کے رہنماوں سید علیشاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے 7 جولائی سے 13جولائی تک احتجاج کرنے اور 8 اور 13 جولائی کو عام ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔
برہان مظفر وانی کو 8 جولائی 2016 کو ضلع اننت ناگ کے بمڈورہ ککرناگ میں ایک مختصر جھڑپ کے دوران اس کے دو ساتھیوں کے ساتھ ہلاک کیا گیا تھا جس کے بعد سے وادی کے حالات کشیدہ ہوئے اور اس وقت سے اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی اور گرفتار ہوئے۔