کشمیر میں عام ہڑتال معمولات زندگی متاثر
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں آج ہونے والی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
آج کی ہڑتال کی کال ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حریت کانفرنس کے رہنماوں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کشمیری رہنماوں کی گرفتاری کے خلاف دی تھی۔
ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز ، بازار اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ حکومت نے اس موقع پرسکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔
حریت کانفرنس کے رہنماوں نے الزام لگایا ہے کہ الطاف احمد شاہ ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، ایازاکبر ، معراج الدین کلوال اور پیر سیف اللہ کو این آئی اے نے فرضی بنیادوں پر گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے گرفتار شدگان کی صحت اورسکیورٹی کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان افراد کے ساتھ نہ تو کوئی رابطہ ہے اور نہ ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حالات 8 جولائی 2016 کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برھان وانی کی ہلاکت کے بعد خراب ہو گئے اوراس وقت سے لے کر اب تک 200 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی اور گرفتار ہوئے۔