کشمیر میں ہڑتال معولات زندگی متاثر
حریت کانفرنس کے رہنماوں نے نہتے کشمیریوں کی ہلاکت ، مار دھاڑ اور پر امن مظاہرین پر طاقت کے بے تحاشہ استعمال کو ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ قرار دیا ہے۔
حریت کانفرنس کے رہنماوں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے منگل کی شام ایک بیان میں کہا کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ، شوپیاں ، کاکا پورہ اور دیگر علاقوں میں نہتے مظاہرین کے خلاف جس طرح سرکاری فورسز نے بندوقوں کے دہانے کھول دیے جس کے نتیجے میں ایک عام شہری فردوس احمد خان ساکنہ کاکا پورہ جاں بحق اور چالیس کے قریب مظاہرین شدید زخمی ہوئے۔
سرکاری فورسز نے پلوامہ ہسپتال کے اندر گھس کر مریضوں اور طبی عملے پر فائرنگ کی اور کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کی آڑ میں نہتے لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، متعدد مقامات پر طلبا پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے استعمال کیے گئے اس سے لگتا ہے کہ حکمرانوں نے سرکاری فورسز اور پولیس کو یہاں لوگوں کو مارنے اور تشدد ڈھانے کا لائسنس دیا ہوا ہے"
کشمیر میں ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز، دکانیں اور اسکول بند ہیں اورسکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس کی وجہ سےمعولات زندگی بری طرح متاثر ہے۔