Sep ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۵:۵۷ Asia/Tehran
  • ہندوستانی حکومت کی روہنگیا مسلمانوں کے اخراج پر تاکید

حکومت ہندوستان نے روہنگیا مسلمانوں کو ملک کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے انھیں جلد سے جلد ملک سے باہر نکالنے کی اپیل کی ہے-

ہندوستانی حکومت نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں مقیم روہنگیا مسلمان ملک کی سیکورٹی کے لئے خطرہ ہیں، دعوی کیا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور دوسرے دہشتگرد گروہ ، روہنگیا مسلمانوں کو اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں- ہندوستانی حکام نےسپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ چالیس ہزار روہنگیا مسلمانوں کو جو کئی سال سے میانمار سے ہندوستان آکر آباد ہوگئے ہیں ، جلد سے جلد ملک سے باہر نکالے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ ہندوستان کے بعض غیر سرکاری اداروں نے حکومت کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو ملک سے باہر نہ نکالا جائے - درایں اثنا مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا کی سربراہ تسنیم کوثر نے نئی دہلی میں ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایسے دور میں جب میانمار کے مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا جا رہا ہے، حکومت ہندوستان کا یہ اقدام حیرت انگیز ہے- انھوں نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جانب سے درپیش سیکورٹی خطرات کے سلسلے میں بعض سیکورٹی حکام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ افراد ہندوستان کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہیں- اس وقت تقریبا چالیس ہزار روہنگیا یناہ گزیں ہندوستان میں زندگی گذار رہے ہیں- مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا کی سربراہ تسنیم کوثر نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر سعودی عرب سمیت بعض اسلامی ممالک کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت اور ان کی مدد کے لئے ایران اور ترکی کے حکام کے بیانات، روہنگیا مسلمانوں کی تسلی اور ہمت افزائی کا باعث بنے ہیں- مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا کی سربراہ نے مزید کہا کہ افسوس کہ کئی ہزار روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور چار لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کی بنگلادیش میں در بدری کے باوجود بھی انسانی معاشرے کا ضمیر اب تک بیدار نہیں ہوا ہے- انھوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے سلسلے میں امریکہ اور مغربی ممالک کی خاموشی نے انسانی حقوق کے سلسلے میں ان کے دعؤوں کے کھوکھلے ہونے کو ثابت کردیا ہے -

ٹیگس