Aug ۰۵, ۲۰۱۹ ۱۲:۰۳ Asia/Tehran
  • کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والےبل 2019 پر ہنگامہ

ہندوستان کی حکومت نے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والا جموں کشمیر تشکیل نو بل 2019 پیر کے روز راجیہ سبھا میں پیش کیا۔

ہندوستان کے وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان میں اس بل کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ لداخ کے لوگوں کا برسوں سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ اسے الگ ریاست کا درجہ دیا جائے۔ اس کے پیش نظر لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کا درجہ دیا جائے گا لیکن اس کی قانون ساز اسمبلی نہیں ہوگی۔

اس پر کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، پی ڈی پی اور عام آدمی پارٹی کے ارکان نے ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع کر دیا اور ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ کر نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران ایوان نے صوتی ووٹ سے ان بلوں کو بحث کے لئے قبول کر لیا۔ اس دوران ہنگامہ کرنے والے ارکان ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد کی قیادت میں نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کی نشست کے پاس بیٹھ گئے۔ پی ڈی پی کے میر محمد فیاض نے غصے میں آکر اپنا کرتہ پھاڑ لیا جس سے ایوان میں عجیب غریب صورتحال پیدا ہو گئی۔

ادھر ہندوستان کے صدر صدر رام ناتھ کووند نے جموں و کشمیر سے متعلق آئین کے آرٹیکل 35 ’اے‘ کو ختم کرنے کے لئے آج نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

صدر نے آئین کے آرٹیکل 370 کے سیکشن ’ایک‘ کے تحت اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے اور ریاستی حکومت کی رضامندی سے آرٹیکل 35 ’اے‘ یعنی آئینی (جموں و کشمیر کے تناظر میں) حکم 1954 کو ختم کر دیا ہے۔اب اس جگہ پر آئین (جموں و کشمیر کے تناظر میں) حکم 2019 لاگو ہوگا۔یہ حکم فوری طور پر تمام الزامات کے ساتھ لاگو ہوگا۔

جموں کشمیر سے متعلق آرٹیکل 35 'اے' ریاست کے لوگوں کی شناخت اور ان کی خصوصی حقوق سے متعلق تھا۔

 

ٹیگس