ہندوستان میں واٹس ایپ ہیکنگ معاملہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے:سی پی آئی ایم
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم)نے کہا ہے کہ ہندوستان میں واٹس ایپ ہیکنگ معاملہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سی پی آئی ایم نے ہندوستان کے چالیس صحافیوں، وکیلوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے واٹس ایپ کو اسرائیلی جاسوس ادارے کی جانب سے ہیک کیے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوام کی ’پرائیویسی‘ اور آزادی جیسے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سی پی آئی ایم کی پولٹ بیورو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی پیگاسس اسپائی ویئر کمپنی نے پوری دنیا میں تقریباً چودہ سو سے زیادہ افراد کے فون اور واٹس ایپ پیغامات کو ہیک کیا ہے جبکہ واٹس ایپ پیغامات پوشیدہ رکھے جاتے ہیں۔
بغیر سرکاری اجازت کے کسی بھی شخص کے فون وغیرہ کو ہیک کرنے، اس کے بنیادی حقوق اور ’پرائیویسی‘ کی خلاف ورزی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس پارٹی کی اہم رہنما پرینکا گاندھی نے جمعے کے روز اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ فون کی جاسوسی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس کا قومی سلامتی پر برا اثر پڑے گا ۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئیٹ کیا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یا حکومت نے اسرائیلی اداروں کو صحافیوں، وکلاء، سماجی کارکنوں اور سیاسی رہنماؤں کے فون کی جاسوسی کرنے کا کام سونپا ہے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس کا قومی سلامتی پر غلط اثر پڑےگا ۔ انھوں نے کہا کہ اس پر حکومت کی جانب سے کاروائی کا انتظار ہے۔
یاد رہے کہ سوشل نیٹ ورکنگ مائیکرو ویب سائٹ ، واٹس ایپ پر پیغامات کو پڑھنے اور فون کال سننے کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں ہندوستان کی اپوزیشن جماعتیں شدید ردعمل کا اظہار کررہی ہیں۔