کشمیرکی صورتحال بدستور کشیدہ، 117 دنوں سے کرفیو اور ہڑتال
کشمیر میں 117 دنوں سے اضطرابی کیفیت برابر سایہ فگن ہے اورصورتحال جوں کی توں کشیدہ ہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں گزشتہ 117 دنوں سے جاری غیر یقینی صورتحال اور اضطرابی کیفیت برابر سایہ فگن رہنے کے بیچ معمولات زندگی جوں کا توں ہے۔ انٹرنیٹ بند ہے،تعلیمی اداروں میں درس و تدریس نہ ہونے کے برابر ہے اور کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہیں اورسری نگر کے پائین شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع 625 برس قدیم تاریخی جامع مسجد بھی بند ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام کی اس سب سے بڑی عبادت گاہ میں تب تک نماز جمعہ کی ادائیگی بحال نہیں ہوگی جب تک جامع مسجد کے گرد وپیش سیکورٹی فورسز کا محاصرہ ختم کرکے ماحول کو سازگار بنایا نہیں جاتا ہے۔
واضح رہے کہ نوہٹہ میں واقع جامع مسجد کے منبر و محراب پانچ اگست، جس دن مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات منسوخ کئے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں منقسم کیا، سے مسلسل خاموش ہیں اور نماز جمعہ کی ادائیگی بھی برابر معطل ہے۔