ہندوستان میں مظاہرے، شاہین باغ میں سڑک کھلوانے کے لئے مذاکرات
ہندوستان میں سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں جہاں احتجاجی دھرنے جاری ہیں وہیں شاہین باغ میں سڑک کھلوانے کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ مذاکرات کاروں اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے
سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں اس درمیان سپریم کورٹ نے شاہین باغ دھرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے مظاہرین سے بات چیت کے لئے ایک مذاکراتی ٹیم مقرر کی ہے جس نے شاہین باغ کے مظاہرین سے بات چیت شروع کردی ہے ۔ مذاکرات کاروں کی مدد کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کئے گئے وجاہت حبیب اللہ نے کہا ہے کہ جو لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں وہ بھی ہندوستانی شہری ہیں اور پولیس بھی ہندوستانی شہری ہے دونوں بھائی بھائی ہیں اس لئے اس مسئلے کے حل میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہئے۔ وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ ہم اس مسئلے کے پرامن حل کے خواہاں ہیں اور کسی بھی طرح کے طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں ہیں ۔ وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ مسئلے کا حل ایسا ہونا چاہئے جو ملک اور اپنے مفاد میں ہو ۔ سپریم کورٹ نے پیر کو شاہین باغ کے دھرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران مسئلے کے حل اور سڑک کو کھلوانے کے لئے سینیئر وکیل سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن کومذاکرات کار کے طور پر مقرر کیا اور آیک ہفتے کے بعد دوبارہ سماعت کے لئے تاریخ مقرر کی ہے ۔ اس موقع پر عدالت نے کہا کہ جمہوریت سب کو مظاہرے کا حق دیتی ہے اس لئے احتجاجی دھرنے سے پریشان ہونے کی بھی ضرورت نہیں لیکن سوال کیا کہ ٹریفک اورسڑک کو کیسے جام کیا جاسکتا ہے ؟ دوسری جانب ریاست مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے این آرسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف مسلمانوں اور ہندوؤں کو نقصان اور مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا بلکہ قبائیلوں کو بھی بہت سےمسائل سے دوچار ہونا پڑے گا - تاہم انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر تینوں الگ الگ چیزیں ہیں - ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ سی اے اے کی حمایت کرتے ہیں اور این پی آر بھی مردم شماری ہے جو ملک میں ہوتی رہتی ہے ۔ ادھر ریاست مہاراشٹر کی حکومت میں شامل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ وہ سی اے اے این آر سی اور این پی آر تینوں کے خلاف ہے ۔ این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا ہے اگرچہ اس معاملے پر وزیراعلی سے ان کے اختلافات ہیں لیکن وہ ادھو ٹھاکرے کو منالیں گے - اس درمیان ہندوستانی وزارت داخلہ نے ایک ڈرافٹ تیار کیا ہے جس کے مطابق ریاست آسام سے متعلق سی اے اے میں کچھ اصلاحات کی باتیں کی گئی ہیں - ہندوستانی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے نئے ڈارفت میں کہا گیا ہے کہ انیس سو اکیاون سے پہلے آنے والے ہی لوگ آسام کے اصل باشندے شمار کئے جائیں گے ۔ دوسری جانب لکھنو میں معروف سماجی کارکن سندیپ پانڈے اور دس دیگر افراد کو یوپی پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ گھنٹہ گھر سے جہاں احتجاجی دھرنے جاری ہیں گومتی نگر کی جانب مارچ نکالنا چاہتے تھے ۔ لکھنو میں گھنٹہ گھر پر گذشتہ ایک مہینے سے زائد عرصے سے احتجاجی دھرنا جاری ہے جبکہ الہ آباد، سہارنپور سمیت یوپی کے کئی علاقوں میں ایسے ہی دھرنے جاری ہیں جبکہ ملک کے الگ الگ شہروں میں لوگ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہرے اور دھرنے جاری رکھے ہوئے ہیں -