پاک و ہند میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان اور ہندوستان میں بھی کورونا کے مزید کیسز سامنے آئے ہیں اور ان ممالک کو کورونا نے مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 50 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں لاہور سے سامنے آنے والا پہلا مریض بھی شامل ہے اور مریضوں کی مجموعی تعداد 94 ہوگئی ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے بتایا کہ مزید افراد کے ٹسٹ نتائج آگئے ہیں جن کے مطابق 50 افراد میں اب تک کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سکھر کے 50 کیسز کے علاوہ 25 کیسز کراچی اور حیدرآباد کے ایک کیسز کے ساتھ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے۔
اس درمیان صوبہ سندھ میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے -
صوبہ سندھ کی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شہری غیر ضروری طور پر اپنےگھروں سے باہر نہ نکلیں -
ادھر بلوچستان میں قرنطینہ کی ڈیوٹی سے بھاگنے والے تیرہ ڈاکٹروں کے خلاف تادیبی کارروائی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ ان ڈاکٹروں کو قرنطینہ مراکز میں تعینات کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ایک ہفتے بعد بھی اپنی ذمہ داریاں نہیں سنبھالی تھیں -
پاکستان نے اپنی سبھی سرحدیں بند کردی ہیں اس کے باوجود کورونا کیسیز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے -
ادھر ہندوستانی ذرائع کے مطابق اس ملک میں کورونا وائرس کے معاملوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 107 ہوگئی ہے۔ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کی وزارت نے 15 مارچ دو پہر 12 بجے کووڈ 19 کے 19 نئے مریضوں کے سامنے آنے کی تصدیق کی ۔ وہیں اس بیماری سے اب تک دو افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ مزید ایک شہری کی موت کے پیچھے بھی کووڈ 19 کا ہی شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر انتظامیہ نے بھی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے 2157 افراد کو خوصی نگرانی میں لے لیا ہے ۔
اس دوران ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے سارک ممالک کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کورونا وائرس سے گھبرانے کی نہیں بلکہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1400 ہندوستانیوں کو الگ الگ ممالک سے واپس بلا لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ سارک ممالک کو احتیاط برتنی ہوگی ۔
نریندر مودی نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اس کو عالمی وبا قرار دیا ہے اس لئے سارک مالک کو ایک ساتھ قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔