ہندوستان، کشمیر میں عزاداروں پر حملہ، 40 زخمی، 200 سے زائد گرفتار
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس اہلکاروں نے عزاداروں پر حملہ کر دیا جس میں کم از کم 40 عزاداران سید الشہداء زخمی ہوگئے۔
پولیس نے اسی طرح 200 سے زائد کشمیری عزاداروں کو گرفتار کر لیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کے روز تاسوعائے حسینی کے موقع پر عزاداروں پر حملہ کیا گیا ۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب عزاداران سید الشہداء تاسوعا کے جلوس نکالنے کی تیاری کر رہے تھے۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ہندوستان کے پولیس اہلکاروں نے حضرت سید الشہداء علیہ السلام کا سوگ منانے والے عزاداروں کی مجلس پر حملہ کیا۔
بعض رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عزاداروں پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے اور پلیٹ گنوں کا بھی استعمال کیا گیا۔
پولیس نے جلوس میں شریک عزاداروں کو منتشر کرنے کے لئے ان ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عزاداروں پر پولیس کے حملے میں کم از کم 40 افراد زخمی ہوئے جبکہ بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ 30 عزادار شدید طور پر زخمی ہوئے جنہیں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے جمعے کے روز بھی سرینگر میں مجالس عزا اور جلوسوں پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے اور پولیس نے عزاداروں کے خلاف بھرپور طاقت کا استعمال کیا تھا۔