مغربی بنگال نے مودی حکومت کے خلاف مورچہ سنبھال لیا
ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلا ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ، سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی ایک بار پھر سخت مخالفت کی ہے۔
ہندوستانی خبر رساں ذرائع کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلا ممتا بنرجی نے ریاست کے ضلع چوبیس پرگنہ کے متوا محل میں ایک خطاب میں کہا کہ وہ بنگال میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کسی بھی صورت میں نافذ نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ باہر کے کچھ لوگ بنگال کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں اور انہیں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بنگال کا کہنا تھا کہ متوا سماج اور نامو سدر سے تعلق رکھنے والا ہر فرد ہندوستانی شہری ہے، اسے کسی کو بھی کاغذ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس ریاست کی وزیر اعلا کی حیثیت سے کہہ رہی ہیں کہ متوا سماج کے لوگوں اور دیگر پناہگزینوں کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے کسی کو بھی کوئی سرٹیفیکٹ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ انہیں اپنی ماں کی تاریخ پیدائش نہیں معلوم ہے، کون بتائے گا کہ ان کی ماں کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ وہ بنگال کو گجرات بنانے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گی۔
یاد رہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے سینیئر لیڈر کیلاش وجے ورگی نے دو دن قبل کہا تھا کہ جنوری سے شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے نافذ کیا جائے گا اور اس کی شروعات مغربی بنگال سے ہوگی۔