May ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۵:۵۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں کورونا کی شدت برقرار

ہندوستان میں کورونا سے یومیہ متاثرین کی تعداد سنیچر کو مسلسل تیسرے دن بھی چار لاکھ سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جبکہ یومیہ اموات کی تعداد چار ہزار تجاوز کرگئی ہے۔

ہندوستانی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں کورونا کے چارلاکھ ایک ہزار اٹھتر نئے مریضوں اور چار ہزار ایک سو ستاسی اموات کا اندراج کیا گیا ہے۔
ہندوستان میں کورونا سے متاثرین کی مجموعی تعداد دو کروڑ اٹھارہ لاکھ بانوے ہزار چھے سو سڑسٹھ اور مرنے والوں کی تعداد دو لاکھ اڑتیس ہزار دوسو ستر ہوچکی ہے۔ ہندوستان میں اب تک ایک کروڑ اناسی لاکھ تیس ہزار نو سو ساٹھ جبکہ زیر علاج مریضوں کی تعداد سینتیس لاکھ تئیس ہزار چارسو چھیالیس ہے ۔

اس دوران ہندوستان میں ریل ملازمین کی سب سے بڑی یونین، آل انڈیا ریل مینز فیڈریشن نے ریلوے کے وزیر پیوش گوئل سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ کے دوران آکسیجن اور دیگر ضروری سامان نیز مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے دوران اگر کسی ریل ملازم کی موت ہوجائے تو اس کو کورونا واریئر قرار دے کر اس کے پسماندگان کو پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے ۔

آل انڈیا ریل مینز فیڈریشن کے صدر شیوگوپال مشرا  نے ریلوے کے وزیر کو خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا ہے ۔ انھوں نے اس خط میں لکھا ہے کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد ریلوے ملازمین کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے پینسٹھ ہزار صحتیاب ہوکے ڈیوٹی پر واپس آچکے ہیں تاہم اپنی ڈیوٹی کے دوران کورونا سے متاثر ہونے والے ڈیڑھ ہزار سے زیادہ ریلوے ملازمین اپنی زندگی سے ہاتھ دھوچکے ہیں ۔

انھوں نے اپنے خط میں یاد دلایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس وبا کے دوران ڈیوٹی کرنے والے ریلوے ملازمین کو کورونا واریئر کہا ہے ، لہذا ڈیوٹی کےدوران کورونا سے متاثرہوکے مرنے والے ریلوے ملازمین کے پسماندگان کو پچاس ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے۔

قابل ذکر ہے کورونا کی دوسری لہر نے پورے ہندوستان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ اس دوران آکسیجن کی قلت نے بھی بحرانی شکل اختیار کرلی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ بعض حلقے ہندوستانی حکومت اور ذمہ دار اداروں کو خبردار کررہے ہیں کہ کورونا کے اگلی لہر موجودہ لہر سے بھی زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوسکتی ہے لہذا اس سے مقابلے لئے ابھی سے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

 

ٹیگس