ہندوستان کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ
ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے ہنگاموں کی وجہ سے مانسو اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی بھی معمول کے مطابق نہ چل سکی ۔
ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے ہنگاموں کی وجہ سے مانسون اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی بھی معمول کے مطابق نہ چل سکی ۔
نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کے مطابق ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن بھی ہنگاموں کا سلسلہ جاری رہا۔
اس رپورٹ کے مطابق منگل کو ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی ، کانگریس پارٹی اور حزب اختلاف کی بعض دیگر جماعتوں کے اراکین نے اپنی نشستوں سے اٹھ کے نعرے بازی شروع کر دی۔
منگل کو حزب اختلاف کے اراکین نے اپوزیشن رہنماؤں کی جاسوسی کے مبینہ الزامات کا مسئلہ اٹھایا اور کافی ہنگامہ کیا۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں ایک اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کے ذریعے حزب اختلاف کے اہم سیاسی رہنماؤں کی جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے ۔ مذکورہ اسپائی ویئر کے ذریعے حکمراں جماعت کے بعض رہنماؤں کی جاسوسی بھی کئے جانے کا دعوی کیا گیا جس میں ہندوستان کے موجودہ مرکزی آئی ٹی منسٹر بھی شامل ہیں۔
ہندوستان میں حزب اختلاف کے جن رہنماؤں کی مبینہ طور پر جاسوسی کی گئی ہے ، ان میں کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور موجودہ ایم پی راہل گاندھی کا نام بھی شامل ہے۔
اسی کے ساتھ ہندوستان کی کانگریس پارٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے اسرائیلی جاسوسی ویئر پیگاسس کے ذریعے اپنے مخالفین کی جاسوسی کراکے آئین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے اسرائیل اسپائی ویئر یپگاسس کے ذریعے صرف حزب اختلاف کے رہنماؤں کی ہی نہیں بلکہ ملک کے اہم صحافیوں اور آئینی عہدوں پر فائز عہدیداروں کی بھی جاسوسی کروائی ہے۔
منگل کو ایوان زیریں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے اراکین نے جاسوسی کے اس مسئلے کو زور و شور سے اٹھایا اور اس مسئلے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے اسی کے ساتھ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے ، مہنگائی اور کسانوں کی تحریک کا مسئلہ بھی اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کے بعض اراکین پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔ اسپیکر اوم برلا نے اراکین سے کہا کہ ایوان میں پلے کارڈ لانا اور اٹھانا ضابطہ عمل کے خلاف ہے ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ یہ بھی اعلان کیا کہ اپوزیشن جس مسئلے پر بھی بحث کرانا چاہے گی اس پر بحث کرائی جائے گی لیکن اپوزیشن کی جانب سے شوروغل اور ہنگامہ جاری رہا۔
ہمارے نمائندے کے مطابق لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن اراکین کو پر سکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن کا ہنگامہ بڑھنے کے بعد کارروائی دو پہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ ہندوستانی پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے پہلے دن کا اجلاس بھی دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کے ہنگاموں کے باعث پورے دن کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔