کرائپٹو کرنسی کے سلسلے میں ہندوستانی حکومت نے بل تیار کر لیا
ہندوستان میں اتھورائزیڈ ڈیجیٹل کرنسی کے ریگولیشن اور پرائیوٹ ورچوئل کرنسی پرپابندی لگانے کے مقصد سے پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔ سرمائی اجلاس انتیس نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق اس بل میں ہندوستان میں ڈیجیٹل کرنسی کے باضابطہ اجراء اور آپریشن کے انتظامات اور ضابطوں کا التزام ہے۔ اس کے علاوہ اس میں پرائیوٹ سطح پر کرائپٹو کرنسی یعنی ورچوئل کرنسی کی تجارت پر پابندی کے التزامات بھی شامل ہیں۔
کرائپٹو کرنسی پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے تیرہ نومبر کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی تھی اور اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
کرائپٹو کرنسی بہت سی مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کا ایک پرکشش متبادل بنتی جا رہی ہے، لیکن کرائپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں شفافیت کے فقدان کی وجہ سے اس میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں سڈنی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام جمہوری ممالک کو کرائپٹو کرنسی کے حوالے سے مل کر کام کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسی کرنسی غلط لوگوں کے ہاتھ میں نہ جائے اور اس کے چکر میں نوجوان نسل برباد نہ ہو۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ڈاکٹر شکتی کانتا داس کرائپٹو کرنسیوں کی پہلے ہی مخالفت کر چکے ہیں اور انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ ورچوئل کرنسی مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہے کیونکہ وہ مرکزی بینک کے زیر انتظام نہیں ہوتی۔