کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بھی حجاب پر پابندی
کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بھی حجاب کو لے کر تنازعہ سامنے آیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق جے پور کے ایک پرائیویٹ کالج میں برقعہ اور حجاب پہن کر جانے والی طالبات کو انٹری نہیں دی گئی۔ طالبات نے کہا ہے کہ کالج انتظامیہ نے ڈریس کوڈ کا حوالہ دے کر انہیں واپس گھر بھیج دیئے۔ اس کے بعد اہل خانہ کالج پہنچے اور تنازعہ ہوا۔
دوسری جانب کالج کے سکریٹری راجندر شرما نے دعوی کیا ہے کہ کالج نے سبھی طلبہ وطالبات کے لئے ڈریس کوڈ طے کئے ہیں۔ کچھ طالبات ڈریس کوڈ میں نہیں آئی تھیں۔
ادھر ہندوستان نے کرناٹک میں حجاب تنازعہ پر بعض ممالک کے تبصروں کو ملک کے اندرونی معاملات میں ناپسندیدہ مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے آئینی اور جمہوری عمل میں ایسے مسائل سے نمٹنے کا طریقہ کار موجود ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں لباس سے متعلق ایک مسئلہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ہمارے آئینی نظام اور جمہوری عمل میں ایسے مسائل پر مناسب بحث اور حل کا موثر نظام موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہندوستان کو جانتے ہیں وہ ان حقائق کی قدر کرتے ہیں۔ ہم ہندوستان کے اندرونی معاملات پر جذباتی طور پر محرک تبصروں کا خیرمقدم نہیں کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں طالبات کی حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں اور پاکستان نےحجاب پر پابندی کی مذمت کی۔