May ۰۵, ۲۰۲۲ ۱۹:۳۷ Asia/Tehran
  • سیف الدین سوز
    سیف الدین سوز

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سینیئر کانگریسی رہنما پروفیسر سیف الدین سوز نے حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو بد نیتی پر مبنی اور جانبدارانہ قرار دیا ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں حدبندی کمیشن کی رپورٹ پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کانگریسی رہنما پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کی اکثریت کو پہلے ہی یہ اندازہ تھا کہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ میں جموں میں چھے اسمبلی نشتیں بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے اور کشمیر میں صرف ایک نشست کے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ انھوں نے اس کو حد بندی کمیشن کی شر پسندی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پہلے ہی خدشہ ظاہر کررہے تھے کہ یہ کمیشن کوئی شرارت کرنے والا ہے اور اس نے شرارت کردی ۔

انھوں نے کہا کہ کمیشن نے شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کے لئے جموں میں چھے اسمبلی حلقے مخصوص کئے ہیں اور کشمیر میں صرف تین اسمبلی حلقے مخصوص کئے گئے ہیں جبکہ کشمیر میں شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کی طرح پسماندہ ذاتیں زیادہ ہیں جن میں سانسی ، مراثی ، دبدبا، حمامی ، بلتی ، بیداہ اور جوربر قابل ذکر ہیں۔

سیف الدین سوز نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خواب غفلت سے جاگے اور ریاست کی مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مذاکرات کا عمل شروع کرے ۔

 

 

ٹیگس