ہندوستان میں گیان واپی مسجد کا سروے
ہندوستان میں گیان واپی مسجد کے سروے کے دوران کیس کے دونوں فریقوں نے اپنے الگ الگ دعوے کئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وارانسی شہر میں کورٹ کے حکم پر گیان واپی مسجد کا سروے شروع کیا گیا۔ البتہ پیر کے روز کیس کے ہندو فریق نے یہ دعوی کر کے مسئلے کا رخ موڑنے کی پوری کوشش کی ہے کہ مسجد میں شیو لنگ ملا ہے اور یہی سب سے بڑا اور پختہ ثبوت ہے کہ یہ مندر ہے۔ جبکہ کیس کے مسلم فریق نے ہندو فریق کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک فوارہ ہے جسے ہندو فریق شیو لنگ قرار دے کر مسئلے کو ایک نیا رنگ دینے کی کوشش کر رہا ہے اور وہاں ایسا کچھ بھی نہیں ملا ہے۔
البتہ کورٹ نے اس جگہ کو سیل کرنے کی ہدایات دے دیں جہاں شیو لنگ ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ اب گیان واپی مسجد کیس کی رپورٹ عدالت میں پیش کئے جانے کا انتظار کیا جا رہا ہے جس کے بعد کورٹ اپنا کوئی فیصلہ سنائے گی۔
دوسری جانب بعض ہندو رہنماؤں اور تنظیموں نے ہندو فریق کے دعوے کو ہوا دیتے ہوئے مسجد کے خلاف ماحول تیار کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں جبکہ مسلم فریق کا کہنا ہے کہ سچائی و انصاف سے دور اگر کسی بھی بات کا مشاہدہ کیا گیا تو عدالت عالیہ کا رخ کیا جائے گا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اسد الدین اویسی نے ہندو فریق کے دعوے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ گیان واپی، مسجد تھی مسجد ہے اور مسجد رہے گی۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ انصاف کی بنیاد پر عدالت اپنا کیا فیصلہ سناتی ہے۔