May ۲۶, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۹ Asia/Tehran
  • کشمیری رہنما یاسین ملک کی سزائے عمر قید پر پاکستان کا ردعمل

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے کے الزام میں دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

پاکستان کے صدر عارف علوی نے جموں کشمیر لِبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو جھوٹے الزامات میں ہندوستانی عدالت سے سزا دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

صدر پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کو ہندوستانی عدالت کی طرف سے جھوٹے الزامات اور سیاسی عزائم پر مبنی عمر قید کی سزا قابلِ مذمت ہے، جو غیر منصفانہ اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کشمیری مسلمانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اُن کی جائز جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنا غلط ہے، کشمیری عوام اپنے حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے کے الزام میں دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

یاسین ملک جنوری 1990 میں کشمیر میں اسکواڈرن لیڈر روی کھنہ سمیت ہندوستانی فضائیہ کے چار افسروں اور جوانوں کے قتل کے لیے خبروں میں تھے۔ ان کے خلاف 2017 میں دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عدالت نے اس مقدمے میں سزا سنانے کے لیے  کل سہ پہر کا وقت مقرر کیا تھا۔ معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کے احاطے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور احاطے میں سیکیورٹی اہلکاروں کا کیمپ نظر آیا۔ سیکورٹی کے لیے پولیس کے علاوہ نیم فوجی دستوں کے اہلکار بھی تعینات کیے گئے تھے۔

دریں اثنا کشمیر کے مختلف علاقوں منجملہ سری نگر میں یاسین ملک کے گھر کے علاقے مائسمہ میں کشیدگی، عام ہٹتال، پر تشدد مظاہرے اور پتھراؤ کے واقعات کی اطلاعات ہیں۔

ٹیگس