ہندوستان روہنگیا پناہ گزینوں کو قبول کرے گا یا نہیں ابہام باقی
ہندوستان کے شہری ترقیات کے وزیر نے کہا ہے کہ ان کی حکومت روہنگیا پناہ گزینوں کو رہائش فراہم کرے گی
ہندوستان کے شہری ترقیات کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب اس سے قبل ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو میانمار واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
پچیس اگست دو ہزار سترہ کو میانمار کے صوبے راخین میں میانماری فوج اور انتہا پسند بودائیوں کے ہاتھوں روہنگیا مسلمانوں کے ہونے والے قتل عام کے بعد دس لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش اور علاقے کے مختلف دیگر ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے تھے۔
ہندوستان کے شہری ترقیات کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے میانمار کے پناہ گزینوں کے بارے میں اپنے ملک کے سرکاری موقف میں تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو دارالحکومت دہلی میں مخصوص فلیٹوں میں رکھا جائے گا اور انھیں پولیس کی سیکیورٹی بھی حاصل ہو گی۔
انھوں نے حفاظتی اقدامات کے بارے میں مزید کچھ نہیں بتایا تاہم اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ ہندوستان میں بھی روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں پر تشدد کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں ۔ ہردیپ سنگھ پوری کے اس بیان کے بعد جہاں دہلی کی حکومت نے احتجاج کیا ہے وہیں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ابھی اس طرح کا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے اور جس جگہ پر روہنگیا پناہ گزیں رہتے ہیں اس کو حراستی کیمپ قراردیا جائے ۔