بہار میں بھی حجاب پر تنازع، مسلم طالبات کو بتایا غدار
ہندوستان کی ریاست بہار میں بھی حجاب پر تنازع پیدا ہوگیا۔
سحر نیوز/ ہندوستان: اطلاعات کے مطابق ہندوستان کی مشرقی ریاست بہار کے ایک کالج میں امتحان کے دوران مسلم طالبات سے مبینہ طور پر حجاب ہٹانے کو کہا گیا جس پر ہنگامہ ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ مظفرپور کے ایم ڈی ڈی ایم خواتین کالج میں اتوار کو پیش آیا، جہاں انٹر کے سینٹ اپ کا امتحان چل رہا تھا۔ اس دوران پروفیسر روی بھوشن نے مبینہ طور پر مسلم طالبات سے امتحان کے دوران حجاب ہٹانے کے لئے کہا جس پر طالبات نے احتجاج کیا اور ہنگامہ شروع ہوگیا۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ٹیچر نے ان سے حجاب ہٹاکر آنے کے لئے کہا لیکن جب انہوں نے ٹیچر کے کہنے پر عمل نہیں کیا تو، بقول طالبات کے، انہیں غدار بتایا اور پاکستان چلے جانے کو بھی کہا گيا۔
پروفیسر کے مطابق بدعنوانی سے پاک امتحان کے لئے انہوں نے حجاب ہٹاکر امتحان دینے کو کہا تھا لیکن مسلم طالبات نے اس کی مخالفت شروع کردی اور ہنگامہ کرنے لگیں۔ اس واقعہ کے کچھ دیر کے بعد ہی طالبات کے سرپرست بھی کالج پہنچ گئے اور مذکورہ واقعہ پر احتجاج کیا۔
ادھر، کالج انتظامیہ نے طالبات کے الزامات کی تردید کی ہے۔ کالج کی پرنسپل ڈاکٹر کنو پریا نے کہا کہ کالج کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ سبھی انٹر کی طالبات تھیں، ان سے موبائل اور بلیوٹوتھ ہٹانے کو کہا گیا تھا لیکن انہوں نے اس کو ایک الگ معاملہ بنا
دیا۔دریں اثنا، مٹھن پورہ تھانہ انچارج شری کانت پرساد سنہا نے کہا ہے کہ حجاب پر تنازع سامنے آیا تھا لیکن اس کو ختم کرادیا گیا۔