حزب اختلاف کی سخت مخالفت کے باوجود یکساں سول کوڈ کا بل راجیہ سبھا میں پیش
ہندوستان میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے حزب اختلاف کی سخت مخالفت کے باوجود یکساں سول کوڈ کا بل راجیہ سبھا میں پیش کردیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق جمعرات کی شام پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے نمائندوں کی شدید مخالفت کے باوجود، یکساں سول کوڈ کا غیرسرکاری بل پیش کردیا گیا۔
اس متنازعہ بل کو پیش کرنے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن کروری لال مینا کی تحریک کے حق میں ترسٹھ اور مخالفت میں تیئیس ووٹ پڑے جبکہ ترنمول کانگریس، بیجو جنتادل اور وائی ایس پی آر کے اراکین نے بل کا مسودہ تقسیم کئے جانے سے پہلے ہی ایوان سے احتجاجا واک آؤٹ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیش دھنکڑ نے متنازعہ بل کی تحریک پیش کرنے کے لئے جیسے ہی کروری لال مینا کا نام پکارا، حزب اختلاف کے اراکین نے سخت مخالفت شروع کردی۔ حزب اختلاف کے سبھی اراکین نے کھڑے ہوکر احتجاج کیا اور کہا کہ اس متنازعہ بل کو پیش کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔
بل کی مخالفت کرتے ہوئے، ایم ڈی ایم کے پارٹی کے رکن کے وائیکو نے کہا کہ یہ بل بی جے پی کا ایجنڈا ہے جبکہ ہندوستان مختلف نظریات و خیالات، زبانوں اور مذاہب کے ماننے والوں کا ملک ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے بل کو آئین ہند کی روح کے منافی اور بنیادی حقوق سے متعلق دفعہ چھبیس بی اور انتیس ایک کے خلاف قرار دیا۔
اس کے علاوہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، مارکس وادی، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کانگریس پارٹی اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اراکین نے بھی اس بل کی سخت مخالفت کی لیکن ہندوستان کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیش دھنکڑ نے اپوزیشن کا احتجاج مسترد کرتے ہوئے کروری لال مینا کو بل پیش کرنے کی اجازت دے دی۔