ہندوستانی کھلاڑیوں کا جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری
جنسی ہراسانی کے معاملے میں ہندوستانی ریسلنگ کے کھلاڑیوں اور پہلوانوں کا ریسلنگ فیڈریشن اور اس کے صدر کے خلاف دہلی میں احتجاجی دھرنا جمعہ کو تیسرے روز بھی جاری ہے اور یہ معاملہ پوری طرح سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ریسلنگ کھلاڑیوں کے وفد کی وزیرکھیل سے ملاقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا اور جمعہ کو دوبارہ ملاقات متوقع ہے۔
اس درمیان ریسلنگ کھلاڑیوں نے واضح کردیا ہے کہ جب تک فیڈریشن پوری طرح تحلیل اور فیڈریشن کے صدر کو ان کے عہدے سے برطرف نہیں کیا جاتا اس وقت تک ان کا دھرنا جاری رہے گا۔
دوسری جانب کھاپ پنچایت بھی ریسلنگ کھلاڑیوں کی حمایت میں دہلی کی جانب کوچ کرگیا ہے اور اس نے حکومت سے صاف طور پر کہا ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر کے خلاف ایف آئی آر درج ہو۔
اس درمیان ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن نے جن پر خاتون ریسلر کو جنسی اور ذہنی طور پر ہراسانی کا سنگین الزام ہے کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفا نہیں دیں گے اس سے پہلے وزارت کھیل نے ان سے کہا تھا کہ وہ استعفا دے دیں-
خاتون ریسلر کو جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے واقعات کے خلاف دہلی میں جاری دھرنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بھی مورچہ کھول دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملزمان کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔