ہندوستان: انتخابات میں 238 بار شکست کھانے والا امیدوار ایک بار پھر میدان میں
ہندوستان کی جنوبی ریاست تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ پدم راجن 238 بار الیکشن ہارنے کے باوجود پھر انتخابات میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ پدم راجن کو "الیکشن کنگ" کہا جاتا ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: اگر کوئی شخص الیکشن میں 8-10 بار لگاتار الیکشن ہار جائے تو شاید ہی پھر کبھی وہ امیدوار انتخابی میدان میں اترے لیکن ہندوستان کی جنوبی ریاست تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے پدم راجن 10-20 مرتبہ یا 100 مرتبہ نہیں بلکہ 238 مرتبہ الیکشن ہار چکے ہیں لیکن انہوں نے انتخابی مقابلے کے لئے ایک بار پھر کمر کس لی ہے۔
بڑی بڑی مونچھوں والے، ٹائر کی دکان کے مالک پدم راجن ہومیوپیتھی ڈاکٹر بھی ہیں۔ انہوں نے سنہ 1988 سے الکیشن لڑنا شروع کیا تھا اور اب تک مقامی انتخابات سے لے کر صدارتی انتخابات تک میں حصہ لے چکے ہیں لیکن کبھی الیکشن نہیں جیتے، ہمیشہ ہار ہی ان کا مقدر بنی ہے البتہ پدم راجن ہارنے سے غم زدہ نہیں ہوتے بلکہ خوش ہوتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ "میرے لئے جیت تو انتخابات میں حصہ لینا ہے، میری ہار پہلے سے ہی طے ہوتی ہے لیکن میں ہار کر بھی خوش ہوتا ہوں۔ 238 بار انتخاب ہارنے والے پدم راجن عنقریب ہونے والے عام انتخابات میں پھر حصہ لے رہے ہیں۔ وہ تمل ناڈو کے دھرم پوری پارلیمانی حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پدم راجن کا نام لمکا ریکارڈ بک (Limca record book) میں بھی درج ہوچکا ہے "ناکام ترین امیدوار" کی حیثیت سے۔ 238 مرتبہ کے انتخابی مقابلے میں پدم راجن کو سنہ 2011 میں سب سے زیادہ ووٹ، 6273، ملے تھے۔