ایران اورآسٹریا کے صدور کی پریس کانفرنس
Sep ۰۸, ۲۰۱۵ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے اور وہ ایسا کربھی نہیں سکتا-
ایران کے صدرحسن روحانی نے منگل کو تہران میں آسٹریا کے صدر ہاینس فیشرسے ملاقات میں علاقے میں شام کے حساس حالات کی جانب اشارہ کیا اورکہا کہ ہم سب کو شام میں ڈیموکریسی کو مضبوط بنانے کے لئے ماحول فراہم کرنے میں مدد کرنا چاہئے اوراس کام میں علاقے کے تمام ممالک کو ترجیح حاصل ہے اوراس سلسلے میں اثرورسوخ رکھنے والے تمام ممالک کو بھی مدد کرنا چاہئے-ایران کے صدرحسن روحانی نے شام کے بحران کے حل میں ایران کے کردارکی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہراس گفتگومیں جو شام میں جمہوریت، استحکام اورامن کی ضامن ہو، شامل ہونے اورعلاقائی وعالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیارہے-
صدرحسن روحانی نے ایران اورآسٹریا کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں جو ہمیشہ پرامن اور دوستانہ رہے ہیں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے ایران اورگروپ پانچ ایک کے درمیان مذاکرات میں نہایت اچھی میزبانی کرنے پرآسٹریا کی حکومت کو سراہا-
حسن روحانی نے آسٹریا کے صدرسے مذاکرات کے بارے میں اس ملک کے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ خصوصی مذاکرات رہے ہوں یا عمومی ، ایک مسئلہ جس کا جائزہ لیا گیا وہ علاقائی مسائل، دہشت گردی اوروہ مسائل تھے جو شام سمیت علاقے کے ممالک کو درپیش ہیں-
اس موقع پرآسٹریا کے صدرنے ایران اورآسٹریا کے درمیان اقتصادی لین دین رواں سال کے آخر تک تین سوملین یورو تک بڑھانے کی کوشش کرنے کی خبر دی-
ہاینس فیشرنے کہا کہ آسٹریا ایک ایسا ملک ہے جو خودکویورپ سے متعلق سمجھتا ہےاورتمام ممالک کے ساتھ اچھےاوربہترین تعلقات کو نہایت قیمتی سمجھنے کے ساتھ ہی انسانی حقوق کو بہت اہمیت دیتا ہے-
آسٹریا کے صدرنے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ ثقافتی اورسائنسی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے اور بین الاقوامی مسائل کے حل میں بھی ایک پرامن دنیا اوردہشت گردی کے خلاف جنگ کا خواہاں ہے-