نیویارک میں ایران اور روس کے صدور کی ملاقات
Sep ۲۹, ۲۰۱۵ ۰۸:۳۸ Asia/Tehran
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ تہران اور ماسکو کی مشترکہ کوششیں ایٹمی معاہدہ ہونے کے سلسلے میں بنیادی کردار کی حامل تھیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستّرویں اجلاس کے موقع پر پیر کے دن روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی۔ڈاکٹر حسن روحانی نے اس ملاقات میں کہا کہ ایٹمی معاہدے کی وجہ سے تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی تقویت اور اس میں توسیع کا راستہ ہموار ہوا ہے۔
صدارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردی سے مقابلے اور علاقائی مسائل کے بارے میں ایران اور روس کی عمدہ مشاورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب عالمی رائے عامہ اور بہت سی حکومتیں اس نتیجے پر پہنچ چکی ہیں کہ اگر دہشت گردی کے مسئلے سمیت مشرق وسطی کی مشکلات کو حل نہ کیا گیا تو دوسرے علاقوں کو بھی تدریجا مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے خطے کے استحکام اور سلامتی کے لئے ایران اور روس کے تعاون کو اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے روس کے صدر کی جانب سے سانحہ منی کی مناسبت سے ایران کی حکومت اور قوم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کئے جانے کو سراہا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اس ملاقات میں سانحہ منی میں متعدد ایرانی حجاج کے جاں بحق ہونے کی تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے مقابلے اور عالمی اور علاقائی سطح پر قیام امن کے سلسلے میں ایران اور روس کے درمیان بہت اچھا تعاون پایا جاتا ہے۔