یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی حملے جنگی جرم ہیں۔سیکریٹری اعلی قومی سلامتی کونسل
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ یمن کے رہائشی علاقوں پرسعودی عرب کے وحشیانہ حملے اورخواتین و بچوں کا قتل عام کھلا ہوا جنگی جرم ہے -
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے تہران میں یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے وفد سے ملاقات میں یمن پرسعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور پبلیک مقامات پر حملے اورخواتین و بچوں کا قتل عام ساتھ ہی پورے ملک کا ظالمانہ محاصرہ کھلا ہوا جنگی جرم ہے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے اس جنگی جرم پر عالمی برادری اوربین الاقوامی اداروں کو بھرپور احتجاج کرنا چاہئے-
انہوں نے تسلط پسند حکومتوں کے زیراثر ذرائع ابلاغ کے ذریعے یمن پر سعودی عرب کےمظالم اور وحشیانہ حملوں کی خبریں نشر نہ کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان ذرائع ابلاغ نے غیرجانبدارنہ صحافت کے سبھی انسانی اور اخلاقی اصولوں کو پامال کردیاہے- علی شمخانی نے کہا کہ رہائشی علاقوں پر ہوائی حملوں کے دوران سعودی عرب کی حکومت زہریلی اور بیماری پیدا کرنےوالی گیسوں کا استعمال کرتی ہے جس کا مقصد یمن کی بہادر قوم کی نسل کشی ہے-
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے عراق کے معدوم ڈکٹیٹر صدام کے ذریعے ایران پر مسلط کی گئی جنگ میں صدام کی ذلت آمیزشکست کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ ان ملکوں صدام کی ذلت آمیز شکست سے عبرت حاصل کرنی چاہئے جو طاقت اور ہتھیار کےذریعے دوسروں پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں- انہوں نے کہا کہ یمن کے مظلوم عوام کی بےمثال استقامت و پامردی علاقے کا مستقبل اوراس کی سلامتی کا تعین کرے گی- ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ یمن کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے پر توجہ دے-
انہوں نے کہا کہ یمن کے بحران کا واحد حل غیر ملکی مداخلت کے بغیر خود یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات اور بات چیت ہے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے ہی یمن میں امن قائم ہوسکے گا- یمنی وفد کے سربراہ نے بھی اس ملاقات میں یمن کی تازہ ترین سیاسی اورصورتحال کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے یمنی عوام کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں پرعالمی برادری کی خاموشی پر شدید تنقید کی- یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے وفد کے سربراہ نے کہا جب تک یمن کے ایک بجے کے بھی دم میں دم ہے اور اس میں ہتھیار اٹھانے کی طاقت رہے گی جارح طاقتوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی- انہوں نے کہا کہ یمن کی عوامی تحریک بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے پرزور دیتی ہے اور جو بھی ملک یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات اور مفاہمتی عمل میں مدد دینا چاہتا ہے ہم اس کا خیرمقدم کریں گے-