رہبر انقلاب اسلامی، ایرانی قوم اور پارلیمنٹ کا شکریہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے پارلیمنٹ کی طرف سے حکومت کو جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن پر عمل درآمد کی منظوری دینے پر رہبر انقلاب اسلامی، ایرانی قوم اور پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن افراد نے جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن پر عمل درآمد اور خاص کر پوری ایرانی قوم جنہوں نے گذشتہ بارہ سالوں اور مذاکرت کے آخری دوسالوں میں دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران استقامت اور پامردی کا مظاہرہ کیا ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھاکہ مغربی ممالک کے حکام نے دیکھا کہ ہم پابندیوں کے باوجود اپنی اقتصاد کو بہتر بنا رہے ہیں اور ملک میں اقتصادی بہتری کے لئے حالات سازگار بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔مذاکرات میں اس بات کی ضرورت تھی کہ ہم مخالف فریق کو بتا دیں کہ تمہاری پابندیاں ہمارے خلاف کارگر ثابت نہیں ہوئیں لہذا ان کو ختم ہوجانا چاہیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اب بھی اگر اقتصادی حوالے سے ہم صحیح راستے پر چلیں تو پابندیاں دوبارہ عائد نہیں کی جاسکتیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس ٹی وی انٹرویو میں مذید کہا کہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا ہے کہ اگر ہم استقامتی اقتصاد کو صحیح طریقے سے نافذ کریں تو دشمن کو مایوس کرسکتے ہیں یعنی ہماری اقتصاد میں اس قدر دفاعی صلاحیت ہونی چاہیے کہ دشمن اس بات کا احساس کرے کہ اب پابندیوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے منی کے سانحہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام کی بد انتظامی کی وجہ سے دنیا کے محتلف ممالک کے حجاج اس سانحہ کا شکار ہوئے ۔انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ منی سانحے کے حقائق مکمل تفصیل کے ساتھ سامنے لائے جائیں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے انٹرویو کے آخر میں خطے کے تمام مالک سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں امن و استحکام ، سلامتی اور اقتصادی ترقی کے لئے دہشتگردی سے مقابلے کے لئے مشترکہ کوششوں کو خصوصی اہمیت دیں ۔