ایران، امریکہ کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتا : ایرانی نائب وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال کے سلسلے میں امریکہ کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے جمعرات کے دن پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال پر مبنی ایران کے مسلمہ حق کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ایران این پی ٹی معاہدے کا رکن ہے اور اس معاہدے کے مطابق ایران کو اس کے دوسرے تمام رکن ممالک کی طرح اس پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال کا حق حاصل ہے۔
مجید تخت روانچی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی بنیاد پراستوار ہے اور گزشتہ چودہ پندرہ برسوں کے دوران بعض یورپی فریقوں نے بے بنیاد الزامات لگا کر عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے سنہ دو ہزار تین سے سنہ دو ہزار پانچ تک کے برسوں کے دوران رضاکارانہ طور پر اپنی پرامن ایٹمی سرگرمیاں روک دی تھیں۔ ایران کا مقصد مذاکرات کو جاری رکھنے اور یورپ کی جانب سے بلاوجہ پیدا کردہ تنازعے کو حل کرنے کے سلسلے میں یورپ والوں پراپنی نیک نیتی ظاہر کرنا تھا لیکن امریکی حکام مذاکرات کو غلط راستے پر ڈالنے کے درپے تھے اور ایران کے پاس اپنی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
مجید تخت روانچی کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم نے ایٹمی مذاکرات کے دوران نیک نیتی کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ ہمیشہ یورپ والوں کی ایران مخالف ان ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کی بھی کوشش کی جن کا مقصد ایرانی عوام پر دباؤ ڈال کران کو پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال پر مبنی مسلمہ حق سے دستبردار ہونے پرمجبورکرنا تھا۔