یورپی یونین دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں اپنی پوزیشن واضح کرے: ڈاکٹر علی لاریجانی
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اس پر قابو پانے کے سلسلے میں اپنی پوزیشن واضح کرے
مجلس شورائے اسلامی یا پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے پیر کو تہران میں یونان کے وزیرخارجہ سے ملاقات میں کہا کہ یورپی یونین کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کے تعلق سے اپنا موقف اور پوزیشن واضح کرے کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہے اور اس دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے اس نے کیا فیصلہ کیا ہے-
انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سے یورپی ملکوں نےدہشت گردی کے خطرے کو درک کر لیا ہے اور اس کے خلاف حرکت میں بھی آگئے ہیں لیکن ضروری ہے کہ سب اس خطرے سے آگاہ ہوں-
انہوں نے کہا کہ سب کو چاہئے کہ وہ دہشت گردوں کی تجارتی اور اسلحہ جاتی مدد بند کر کے علاقے کو مزید غیر مستحکم ہونے سے بچائیں -
پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے تہران اور ایتھنز کے درمیان تعاون میں توسیع کے بارے میں بھی کہا کہ ایران میں سرمایہ کاروں کے لئے مناسب موقع فراہم ہے اور ایران کی پارلیمنٹ بھی اس سلسلے میں کچھ قوانین پاس کر کے سرمایہ کاری کے مواقع زیادہ آسان بنانے کی کوشش کر رہی ہے-
یونان کے وزیرخارجہ نیکوس کوٹزیاس نے بھی دہشت گردوں کی سرگرمیوں اور ان گروہوں کے لئے بعض ملکوں کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے مسائل اور حادثے ملکوں میں پائی جانے والی غربت اور ثقافتی مشکلات کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں اوردوسرے ممالک ان ضرورتوں کا غلط استعمال کرکے انہیں اپنے مفادات کے لئے کام میں لاتے ہیں-
یونان کے وزیرخارجہ نے ایران پرعائد ظالمانہ پابندیوں کے بارے میں بھی کہا کہ ایران کے خلاف پابندیاں انتہائی غیر منصفانہ تھیں جو یورپی یونین کی روح کے منافی ہیں -