خلیج فارس تعاون کونسل کے بیان پر ایران کا رد عمل
-
خلیج فارس تعاون کونسل کے بیان پر ایران کا رد عمل
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ خلیج فارس میں تین جزیرے ابوموسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک ایران کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
وزارت خارجہ کے پریس سنٹر کی رپورٹ کے مطابق صادق حیسن جابری انصاری نے خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جزیروں ابوموسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک کے بارے میں بے بنیاد دعووں کی تکرار سے ایران کی ارضی سالمیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اسے غیر تعمیری موقف سمجھا جائے گا۔
صادق حسین جابری انصاری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ارضی سالمیت کے خلاف کسی بھی طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو بھرپور طرح سے مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دوسروں کے امور میں مداخلت نہ کرنے پر مبنی محبت آمیز تعلقات، دوسرے ممالک کی ارضی سالمیت کے احترام نیز ہمسایہ ملکوں کے درمیان باہمی احترام پر مبنی اصولوں کو اپنی پالیسی میں ترجیحی حیثیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران دوستانہ تعلقات میں توسیع اور استحکام لانے، مشترکہ خطروں سے مقابلہ کرنے اور علاقائی مسائل منجملہ دہشتگردی جیسے مسئلے کو حل کرنے پر آمادگی رکھتا ہے۔
واضح رہے خلیج فارس کے چھے عرب ملکوں کے سربراہوں نے جمعرات کو ریاض میں اپنے چھتیسویں اجلاس کے اختتام پرایک بیان جاری کیا تھا جس میں ایران کے تین جزیروں پر متحدہ عرب امارات کی ملکیت کے بے بنیاد دعوے دوہرائے گئے تھے۔