Jan ۰۴, ۲۰۱۶ ۰۷:۱۴ Asia/Tehran
  • حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران میں سعودی عرب کے کسی بھی سفارت کار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
    حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران میں سعودی عرب کے کسی بھی سفارت کار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرکے ریاض اپنی غلطی کی پردہ پوشی نہیں کرسکتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے فارس نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں تہران کے ساتھ ریاض کے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے ریاض کی غلطیوں کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ انھوں نے تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے ہفتے کی رات کے عوامی اجتماع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران میں سعودی عرب کے کسی بھی سفارت کار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ سعودی عرب، اس سے قبل بھی اپنی اسٹریٹیجک غلطی کے ارتکاب اور غیر ذمہ دارانہ نیز عجلت پسندانہ اقدامات کی وجہ سے علاقے میں بدامنی بڑھنے کا باعث بن چکا ہے جس کی بناء پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ ملا اور تیل کی قیمتوں میں کمی لائے جانے کی سازش میں اہم رول ادا کرکے اس نے اپنے ملک کے عوام اور علاقے کے اسلامی ملکوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی مذاکرات میں بھی سعودی عرب نے غیر تعمیری نیز منفی کردار ادا کیا۔ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران، علاقے کا پرامن ترین ملک ہے اور ایران میں تمام سفارتکاروں کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور سب غیر ملکی سفارتکار اپنے فرائض پر عمل کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اتوار کی رات ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ ریاض نے تہران کے ساتھ اپنے تمام سفارتی تعلقات منقطع کر لئے ہیں اور ایرانی سفارتکاروں کو اڑتالیس گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ٹیگس