سعودی حکومت مذہبی رہنما کا سرقلم کرنے کا جرم نہیں چھپا سکتی : صدر حسن روحانی
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت ایران سے سفارتی روابط منقطع کرکے ایک ممتاز دینی رہنما کا سر قلم کرنے کے اپنے مجرمانہ اقدام کی پردہ پوشی نہیں کرسکتی۔
ڈینمارک کے وزیر خارجہ نے منگل کو تہران میں صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی ۔ صدر مملکت نے اس ملاقات میں سعودی عرب میں ممتاز دینی رہنما آیت اللہ باقر نمر کو شہید کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یورپی حکومتیں جو ہمیشہ انسانی حقوق کے مسئلے پرردعمل ظاہر کرتی ہیں اس سلسلے میں بھی انسانی حقوق کے تعلق سے اپنے فرائض پر عمل کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں سے اچھے روابط برقرار رکھنے کو اہمیت دی ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایران، مذاکرات اور ڈپلومیسی کو ملکوں کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی بہترین راہ سمجھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت خطے کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سبھی ملکوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مشارکت کرنی چاہئے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو ایران اور یورپی یونین کے رکن ملکوں کے باہمی تعاون کی بنیادوں میں شمار کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ان تمام ملکوں پردباؤ ڈالنا بھی ضروری ہے جو کسی بھی شکل میں دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔
ڈینمارک کے وزیر خارجہ کرسٹین بنسن نے بھی اس موقع پر اپنی گفتگو میں ایران کے ساتھ روابط میں فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کے لئے جو سہولتیں وجود میں آئی ہیں کوپن ہیگن ان سے بھر پورفائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ ڈینمارک کے وزیر خارجہ کرسٹین بنسن نے آیت اللہ باقر نمر کی شہادت کے بارے کہا کہ ڈینمارک پہلا ملک ہے جس نے سعودی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔